بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ایک ویڈیو وائرل ہوگئی جس میں وہ بتارہے ہیں کہ وہ توشہ خانے کے تحائف کا وہ کیا کرتے رہے ہیں۔
نریندر مودی نے بتایا کہ جب بطور وزیراعلیٰ گجرات میں تھا تو لوگ چاندی کی تلوار ، خوبصورت مورتی یا کچھ بھی تحفہ میں دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی انسان ہوں، دل کرتاہےکہ گھر میں لگائوں لیکن میرا دل نہیں کرتا تھا، ساری چیزیں اٹھا کر سرکاری خزانے میں ڈال دیتا تھا، وہاں کا عملہ بھی تنگ آگیا تھا، لیکن میں نے اس کا کیا کرنا تھا، سنبھالنے کیلئے بھی بند ے چاہیے ہوں گے ، پھر اس کی مارکیٹ ویلیو کا اندازہ کرواتا اور بعد میں نیلام کردیا جاتا، اس نیلامی سے حاصل ہونیوالی رقم بچیوں کی تعلیم کے لیے عطیہ کردیتا تھا، گجرات چھوڑنے تک اس نیلامی اور لوگوں کی طرف سے دئیے گئے بچیوں کی تعلیم کیلئے دئیے گئے چیکس ملا کر 100 کروڑ روپے سے زیادہ رقم جمع کرائی گئی ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب وزیراعظم بنا تو نئی دہلی آنا پڑا، گجرات چھوڑنے سے قبل افسران کو بلایا کہ ایم ایل اے ہونے کے ناطے جو کماتا تھا،وہ پیسے پڑے ہیں، شاید پانچ یا چھ لاکھ روپے تھے، میری خواہش ہے کہ گاندھی نگر میں جو ڈرائیور لوگ ہیں، ان کے لیے چھوڑ دوں، آپ لوگ انہیں کہیں لگا دیں اوراس پر آنیوالی رقم سے ان ڈرائیوں کے بچے پڑھتے رہیں گے۔
نریندر مودی کا کہنا تھا کہ دو دن بعد افسران نے کہا کہ گھر ملنے آنا چاہتے ہیں اور پھر کہا کہ صاحب ایسا مت کریں، پتہ نہیں کب ضرورت پڑجائے، افسران نے وہ پیسے نہیں دینے دئیے، آخر وہ مان گئے اور سارے پیسے نہیں لیے لیکن ایک فاونڈیشن بنوادی جس میں ہزاروں روپے دے کر نکل آیا۔