وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سابق دور حکومت میں پریس کانفرنسوں کے دوران سینکڑوں جعلی دستاویزات لہرائی جاتی رہیں اور درجنوں ریفرنس بنائے گئے جو عدالتوں میں ثابت نہیں ہو سکے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ سابق دور حکومت میں پریس کانفرنسوں کے دوران سینکڑوں جعلی دستاویزات لہرائی جاتی رہیں اور درجنوں ریفرنس بنائے گئے جو عدالتوں میں ثابت نہیں ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس بے شرمی سے جعلی کیسز بنائے، اسی بے شرمی کے ساتھ وہ آج بھی اپنی پریس کانفرنسوں میں الزامات عائد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر کی طرف سے پی آئی ڈی میں پروپیگنڈا پریس کانفرنسوں سے لے کر ڈیوڈ روز سے خصوصی ملاقاتوں اور ڈیلی میل میں شائع ہونے والی جعلی خبروں تک مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں کو سزائے موت کے سیلوں میں قید کرنے تک عمران خان نے اپوزیشن کو ہراساں کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے براڈ شیٹ کو ادائیگی کرتے ہوئے عوامی پیسے کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جس میں کہا گیا کہ شہباز شریف اور ان کی فیملی کی طرف سے کسی بھی غلط کام کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ عمران اور ان کے فرنٹ مین شہزاد اکبر نے برطانوی حکومت کی نیشنل کرائم ایجنسی پر دبائو ڈالا اور انہیں نام نہاد ثبوت فراہم کئے تاہم دو سال کی مکمل تحقیقات کے بعد وہ وہاں سے بھی شرمند ہوئے، این سی اے کی طرف سے کہا گیا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز اور ان کی فیملی کے دیگر ارکان کے خلاف منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ ان کی فرنٹ پرسن فرح کوئی کیس نہیں بنتا، وہ آفس ہولڈر نہیں تھیں تو مریم نواز کیا تھیں؟ وہ آفس ہولڈر تھیں؟۔ مریم نواز کو پچھلے چار سال بے بنیاد الزامات پر عدالتوں کے چکر لگوائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ فرح گوگی پنجاب میں ان کی فرنٹ پرسن تھی، ان کے اثاثوں میں چار سال کے دوران اربوں روپے کا اضافہ ہوا۔ فرح گوگی پنجاب میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کی فرنٹ پرسن تھی جبکہ شہزاد اکبر مرکزی حکومت میں ان کے فرنٹ پرسن تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہائوس میں ایسٹ ریکوری یونٹ اصل میں عمران خان کے لئے ایسٹ میکنگ یونٹ تھا۔
انہوں نے کہا کہ اب شہزاد اکبر کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان واحد وزیراعظم تھے جنہوں نے بیرون ممالک سے موصول ہونے والے تحائف انہی ممالک میں فروخت کئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کرنے کے لئے نرخ 20 فیصد کم کئے اور تحائف حاصل کرنے کے بعد نرخ 50 فیصد تک بڑھا دئیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فرح گوگی سے رقم وصول کر کے یہ تحائف حاصل کئے جس نے پنجاب میں ہر تقرری و تعیناتی کے لئے اربوں روپے رشوت وصول کی۔ انہوں نے کہا کہ صرف یہی نہیں عمران خان نے چینی اور آٹا سکینڈل سے بھی پیسہ کمایا۔