فرح خان کےپبلک آفس ہولڈر نہ ہونے کے باوجودان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات پر انتقامی کاروائی کے الزامات پر نیب کا ردعمل سامنے آ گیا ہے۔
ترجمان نیب لاہور نے اپنے اعلامیے میں فرح خان سے متعلق تحقیقات پر آئینی و قانونی دائرہ اختیار کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کسی بھی پبلک آفس ہولڈریا اس کے اہل خانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات پر قانون کے مطابق تحقیقات کرسکتا ہے۔
نیب ترجمان کا کہنا تھا کہ فرح خان کے شوہراحسن جمیل گجر 1997ء سے 1999ء تک بطور چیئرمین ضلع کونسل گوجرانوالہ قومی عہدہ پر رہے،آئین وقانون کےمطابق سابقہ عہدیدار یا ان کے اہل خانہ سے متعلق کرپشن کی شکایات نیب کے دائرہ اختیار میں ہیں۔
ترجمان نیب لاہور کے مطابق نیب ہیڈکوارٹر کی جانب سے فرح خان کے خلاف تحقیقات کی منظوری قانون کے مطابق دی گئی، جس کی وضاحت اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ اورقومی احتساب آرڈیننس میں واضح ہے۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ نیب ایک آزاد، خودمختار آئینی ادارہ ہے،مذکورہ کیس میں بھی قانون کے مطابق شفاف انداز میں تحقیقات کی جائیں گی۔