وفاقی وزیر داخلہ نے پاکستان تحریک انصاف سے مسجد نبوی ﷺ کے واقعے کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فیصل آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کیا راشد شفیق پاکستان سے سعودی عرب یہ سب کروانے نہیں گئے تھے، جو لوگ برطانیہ سے آئے وہاں سب احتجاج صاحبزادہ جہانگیر نے کروائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ منورہ میں ایسے کلپس بھی موجود ہیں جہاں ان کے بندے لوگوں کو کھینچ رہے ہیں، اگر ہم یہ سب چیزیں سامنے لے کر آئیں تو پھر تو معاملہ مزید خراب ہوگا، میں پی ٹی آئی کے قائدین سے اپیل کرتا ہوں کے روضہ رسول والے واقعہ کی مذمت کریں۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ شیخ رشید کہتے ہیں مجھے جان سے مار دیا جائے گا، وہ خدا کا خوف کریں، مجھ پر الزامات مت لگائیں، مجھے کیا ضرورت ہے کہ کچھ کروں، میرے خلاف تھانوں میں درخواستیں جمع کروانے سے کچھ نہیں ہوگا، حکومت عمران خان کے خلاف مقدمہ میں مدعی نہیں ہے، جس شخص کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی اس نے مقدمہ درج کروایا ہے، عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے خلاف سینکڑوں درخواستیں تھانوں میں پڑی ہیں، جن کا پراسس چل رہا ہے،عمران خان یا شیخ رشید کی گرفتاری وزیراعظم شہباز شریف کے حکم کے بغیر نہیں ہو سکتی۔
عام انتخابات کے متعلق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آئندہ ایک سال کے اندر الیکشن ہو رہے ہیں، الیکشن میں ن لیگ پنجاب سے کلین سویپ کرے گی۔
یاد رہے کہ مسجد نبوی ﷺ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر سابق وزیراعظم عمران خان، فواد چوہدری، شہباز گل اور شیخ رشید سمیت 150 افراد کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔