رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کو ڈیوٹی مجسٹریٹ نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
دوران سماعت عدالت نے پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئےسوال کیا کہ شیخ راشد شفیق کا موبائل فون برآمد کیوں نہیں کیا گیا؟ اس پر پولیس نے موقف اپنایا کہ شیخ راشد شفیق کا موبائل فون سعودی عرب میں رہ گیا ہے۔
عدالت نے پولیس کو موبائل کا آئی ایم ای آئی نمبر ٹریس کرکے موبائل فون عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
دوران سماعت پولیس نے شیخ راشد شفیق کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مال مقدمہ یعنی موبائل فون عدالت میں پیش کریں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے مقدمے کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر بھی پولیس پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے پولیس کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کرکے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
یادرہے کہ چند روز قبل شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کو عمرے سے واپسی پر اسلام آباد ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔