یورپی یونین نے روس سے تیل کی درآمد مکمل طور پر معطل کرنے کیساتھ بڑی پابندیاں عائد کر دیں

4  مئی‬‮  2022

یورپین کمیشن نے روس پر پابندیوں کے چھٹے مجوزہ پیکج کا اعلان کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپین  کمیشن کے روس کیخلاف پابندیوں کے چھٹے  پیکج میں روس کی سیاسی و عسکری شخصیات پر پابندی، روسی سبر بینک کوسوئفٹ نیٹ ورک سےخارج کرنا شامل ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی کمیشن کی چیف ارسلا وان ڈیرلین نے یورپی پارلیمنٹ میں خطاب کےدوران روس کیخلاف پابندیوں کاچھٹا مجوزہ پیکج پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ پیکیج کے تحت روسی تیل، سی بورن، پائپ لائن، کروڈ، ریفائنڈ سب کی درآمدپر مرحلہ وار پابندی، روسی سیاسی، فوجی شخصیات پر پابندی، روسی سبربینک سمیت دیگر بڑےبینکوں کی سوئفٹ نیٹ ورک سے علیحدگی اور 3 بڑے روسی ریاستی براڈ کاسٹرز کی یورپی یونین میں براڈکاسٹ پر پابندی شامل ہے۔یورپی کمیشن کی پابندیوں کی فہرست میں سربراہ روسی آرتھوڈوکس چرچ پیٹریارک کیرل اور کریملن ترجمان دیمترے پیسکوف کی اہلیہ، بیٹا اور بیٹی کا نام بھی شامل ہے۔

علاوہ ازیں یورپی یونین نے روس سے تیل کی تمام خریداری روکنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ اس ضمن میں پائپ لائنوں اور دیگر تمام ذرائع سے آنے والے خام تیل، ریفائن آئل اور اس کی دیگر مصنوعات بھی شامل ہیں۔

یورپی کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین نے آج اسٹراسبرگ میں جاری یورپی پارلیمنٹ کے سیشن میں کہا کہ  تیل کی خریداری روکنے پر مرحلہ وار عمل کیا جائے گا۔ لیکن خام تیل کی خریداری آئندہ 6 ماہ کے اندر اندر روک دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ کچھ ممبر ریاستوں کی معیشت کا بہت بڑا انحصار روس سے تیل کی خریداری پر ہے۔ لیکن یوکرین پر جارحیت کے جواب میں روس کو روکنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جارح روسی صدر کی پروپیگنڈہ مشینری کو ہرگز اپنی سرزمین پر پھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved