صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ وہ ترکی میں پناہ لیے ہوئے لاکھوں شامی مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کے ایک منصوبے کو تیار کررہے ہیں۔
انقرہ – (اے پی پی): صدر اردوان نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ترکی شام کے مختلف علاقوں میں تقریباً 6 ملین افراد کے امدادی پروگرام کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہے، ہم تمام مظلوموں اور متاثرین کے ساتھ ہی نہیں کھڑے ہیں بلکہ ان پناہ گزینوں کے لیے اپنے گھروں کو واپسی کے لیے بھی اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں ،ہم قومی آمدنی کے لحاظ سے سب سے زیادہ امداد فراہم کرنے والے ملک کی حیثیت اختیار کیے ہوئے ہیں اور اس وقت ترکی تمام شعبوں میں سب سے زیادہ امداد فراہم کرنے والا ملک ہے۔
انہوں نے کہا کہ یقیناً، ہم نے نہ صرف مظلوموں کی جانوں اور عزتوں کو بچانے کے لیے اپنے دروازے کھولے، بلکہ ہم نے ان کو ان کے گھروں تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔
صدر اردوان نے کہا کہ 2016ء سے، جب ترکی نے شام میں گہرے ہوتے انسانی المیے کے پیش نظر اپنی سرحد پار کارروائیاں شروع کیں، اب تک تقریباً 500 ہزار شامی اپنے محفوظ علاقوں میں واپس جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایسے منصوبوں کی حمایت کرتے ہیں جو رضاکارانہ واپسی کی حوصلہ افزائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نے وہ ترکی میں پناہ لیے ہوئے 10 لاکھ شامیوں کی رضاکارانہ واپسی کے قابل بنانے کے ایک منصوبے کو تیار کررہے ہیں۔