شیریں مزاری کا اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کو خط پاکستان کیلئے مشکلات کا سبب بنے گا، طاہر محمود اشرفی

6  مئی‬‮  2022

مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ اور چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ مسجد نبویؐ کے تقدس کی پامالی کرنے والے عناصر کے خلاف ہر سطح پر کارروائی ہونی چاہیے۔

اسلام آباد –  (اے پی پی): علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ مسجد نبویؐ کی بے حرمتی کرنے والوں نے پاکستان کا وقار کم کیا ہے، شیریں مزاری کا اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کو خط پاکستان کیلئے مشکلات کا سبب بنے گا ، اگر کسی جگہ پر توہین مذہب و توہین ناموس رسالت ؐ کا قانون غلط استعمال ہوا ہے تو پاکستان میں عدالتیں اور ادارے موجود ہیں ، تحریک انصاف کی قیادت کو اس سے رجوع کرنا چاہیے ، شیریں مزاری کے خط سے قانون توہین رسالت و توہین مذہب مخالف قوتوں کو تقویت ملے گی ، عمران خان شیریں مزاری کو خط واپس لینے کا حکم جاری کریں۔

یہ بات ملک بھر میں مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا ڈاکٹر ابو بکر صدیق (اسلام آباد) ،علامہ عبد الحق مجاہد (ملتان)، قاضی مطیع اللہ سعیدی (گجرات) ،مولانا اسد اللہ فاروق (لاہور)، مولانا اسعد زکریا (کراچی)، مولانا حق نواز خالد، مولانا عبید اللہ گورمانی ، علامہ طاہر الحسن (فیصل آباد) ، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا حنیف عثمانی (ساہیوال)، پیر اسعدحبیب شاہ جمالی ، مولانا محمد اصغر کھوسہ (ڈیرہ غازی خان)، مولانا نعمان حاشر ، مولانا طاہر عقیل اعوان(راوالپنڈی) ، مولانا ابو بکر صابری ، (اسلام آباد)، مولانا انوار الحق مجاہد ، شبیر یوسف گجر، مولانا عبد المالک آصف (ملتان)، مولانا اسلم صدیقی، مولانا عبد الحکیم اطہر،مولانا اسلام الدین ، قاری محمد اسلم قادری، قاری شمس الحق (لاہور) ، مولانا حسان احمد حسینی (ڈسکہ ) ، مولانا محمد خورشیدنعمانی (بہاولنگر) ، مولانا عبد اللہ حقانی، مولانا عبد اللہ رشیدی (قصور) ، میاں راشد منیر (سیالکوٹ) ، مولانا عاصم شاد ، مولانا عبد الوحید فاروقی (ناروال )، مولانا ابو بکر حمزہ (چکوال)، مولانا حبیب الرحمن عابد، مولانا طیب گورمانی، مولانا اظہار الحق خالد، صاحبزادہ حمزہ طاہر الحسن (فیصل آباد) ، مولانا سعد اللہ لدھیانوی (ٹوبہ ٹیک سنگھ ) ، مولانا انیس الرحمن بلوچ (گوجرہ)، مولانا عبد الرشید (حافظ آباد) ، مفتی محمد عمر فاروق (خانیوال) ، مولانا عبد الغفار شاہ حجازی (لودھراں)، مولانا تنویر احمد (بہاولپور)، مولانا محمد احمد مکی، مولانا محمد اشفاق پتافی (مظفر گڑھ)،مولانا کلیم اللہ معاویہ (ننکانہ)، مولانا عزیز الرحمن معاویہ (تلہ گنگ)، مولانا عزیز اکبر قاسمی (راجن پور)، مولانا سعد اللہ شفیق(رحیم یار خان ) ، مولانا حسین احمد درخواستی (کراچی) ، مولانا یاسر علوی (سمندری) ، قاری عبدالرئوف ، مولانا مطلوب مہار (بہاولنگر)، حافظ محمد طلحہ فاروقی (وہاڑی)، مولانا زبیر کھٹانہ (گوجرانوالہ)، مولانا عقیل زبیری (سرگودھا)، قاری عزیز الرحمن (لیہ)، مولانا عاطف اقبال (کمالیہ)اور دیگر نے خطبات جمعہ میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ مسجد نبویؐ مسلم امہ کیلئے مقدس ترین مقام ہے ، روضہ رسول ﷺ کے احترام میں آواز بلند نہ کرنے کا حکم ہے ، ایک منظم پلاننگ کے تحت جو کچھ مسجد نبوی ؐ میں کیا گیا وہ سو سالہ تاریخ میں نہیں ہوا ہے ۔ قوم توقع رکھتی ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف کھل کر اس واقعہ کی مذمت کریں ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات کو انتقام اور نفرت کی آگ کی طرف نہیں لے کر جانا چاہیے ، یہ بات افسوسناک ہے کہ سیاسی اختلافات کی آڑ میں مقدسات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، پاک فوج کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے ، رہنمائوں نے کہا کہ پاکستان میں توہین مذہب و ناموس رسالت ؐ کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہونے دیں گے ، وزیر اعظم کے اس حوالہ سے اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved