ایران کا یورینیم افزودگی میں خطرناک حد تک اضافہ، اقوام متحدہ نے عالمی برادری کو خبردار کر دیا

18  ‬‮نومبر‬‮  2021

اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی )آئی اے ای اے( نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی میں خطرناک حد تک اضافہ کر دیا ہے۔

آئی اے ای اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کے پاس انتہائی افزودہ یورینیم کا ذخیرہ 2 ہزار 489 کلو گرام  سے زائدہے، جو 2015ء  کے جوہری  معاہدے میں طے کی گئی حد سے کئی گنا زیادہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ میں 29 نومبر 2021ء کو ویانا میں 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے دوبارہ شروع ہونے والے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا گیا ہےکہ یہ اعدادوشمار مذاکرات کو متاثر کر سکتے ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق اس رپورٹ پر آئندہ ہفتے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں تبادلہ خیال کے بعد سفارشات مرتب کی جائیں گی۔

آئی اے ای اے  کی رپورٹ پر ردعمل میں اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب محمد رضا غائبی نے کہا ہےکہ نئی رپورٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ تہران کی یورینیم افزودہ کرنے کی سرگرمیاں  آئی اے ای اے کی تصدیق اور نگرانی میں کی جا رہی تھیں۔مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے رکن ممالک جلد بازی کے طور پر غیر ضروری تبصروں سے گریز کریں۔

آئی اے ای اے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ عالمی قوانین کے مطابق ایران کی جوہری تنصیبات کے معائنے کیلئے تہران رابطوں کی بحالی کیلئے تعاون نہیں کر رہا، جس کی ایرانی حکام نے تردید کی ہے۔

یاد رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات کا دوبارہ آغاز 29 نومبر 2021ء کو ویانا میں ہو رہا، مذاکرات کے عمل پر اسرائیلی وزیراعظم  کا کہنا ہے کہ ہمیں ان مذاکرات سے کوئی سروکار نہیں، تہران نے جب بھی ریڈ لائن کراس کی تو اس کے خلاف فوجی کاروائی کریں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved