وفاقی وزیر خزانہ و محصولات مفتاح اسماعیل نے منگل کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا۔ چیئرمین ایف بی آر/سیکرٹری ریونیو ڈویژن عاصم احمد اور دیگر سینئر افسران نے وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کے پہلے دورے پر ان کا استقبال کیا۔
اجلاس کے دوران چیئرمین ایف بی آر نے وفاقی وزیر کو رواں مالی سال کے پہلے دس مہینوں (جولائی 2021ء تا اپریل 2022ء) کے دوران مجموعی کارکردگی اور محصولات کے اہداف اور وصولی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر خزانہ نے اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور ہدف حاصل کرنے پر ٹیم ایف بی آر کی تعریف کی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایف بی آر رواں مالی سال 2022۔2021 کے لئے مقرر کردہ نظر ثانی شدہ ہدف کو پورا کرنے کے لیے اگلے دو ماہ میں زیادہ سے زیادہ ریونیو کی وصولی جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم ایف بی آر ٹیکس کی تعمیل کے تمام راستے تلاش کرے اور اس طرح پورے پاکستان میں حقیقی ریونیو کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی تمام تر کوششیں بروئے کار لائے ۔
وزیر خزانہ نے چیئرمین ایف بی آر کو ملک میں جاری ٹیکس وصولی مہم میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ چیئرمین ایف بی آر نے پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم (ٹی ٹی ایس) سمیت فلیگ شپ اقدامات کے بارے میں بھی تفصیلی آگاہ کیا۔
انہوں نے وزیر خزانہ کو یقین دلایا کہ ان اقدامات کو مزید بہتر بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ریٹیل کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ سیکٹرز میں آمدنی کی حقیقی صلاحیت کو بروئے کار لایا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے پاکستان کسٹمز کی طرف سے اپنائے گئے مختلف ڈیجیٹل اقدامات کو سراہا ، انہوں نے کاروباری عمل کو خودکار بنانے، کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے اور اس طرح ٹیکس دہندگان کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن مہم کو بھی سراہا۔
وفاقی وزیر نے زور دیا کہ اسی طرح کی ڈیجیٹل سروسز سمندری بندرگاہوں پر کی جانی چاہئیں تاکہ کارگو کی ہموار کلیئرنس کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر خزانہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عام آدمی پر کوئی اضافی بوجھ ڈالے بغیر ٹیکس کی وصولی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے تمام راستے تلاش کرنے اور بامعنی بجٹ تجاویز پیش کی جانی چاہئیں۔