حکومت نے قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی بلز منظور کروا لیے

19  ‬‮نومبر‬‮  2021

حکومت نے قومی اسمبلی کے بعد ایوان بالا یعنی سینیٹ سے صحافیوں کے تحفظ اور قومی احتساب (ترمیمی) آرڈیننس منظور کروا لیےاور اپوزیشن کا شور شرابہ
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیری مزاری کی جانب سے صحافیوں کے تحفظ کا بل سینیٹ میں پیش کیا گیا، جبکہ نیب ترمیمی آرڈیننس وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے سینیٹ میں پیش کیا۔
دوسری جانب اپوزیشن نے بلز کو ضمنی ایجنڈے کے طور پر پیش کیے جانے پر احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ بل کو بحث کے لیے قائمہ کمیٹی کو بھجوایا جائے۔تاہم چیئرمین سینیٹ نے دونوں بلز پر ووٹنگ کرائی جس میں دلاور خان گروپ نے حکومت کو ووٹ دیا، جس کے نتیجے میں دونوں بلز ایوان سے منظور ہوگئے۔
بل کی منظوری پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ صحافیوں اور میڈیا اراکین کے تحفظ کا جامع قانون فراہم کرنے کے 2 سال کی جدو جہد کے بعد بالآخر یہ بل پارلیمنٹ سے منظور ہوگیا جس کا مسودہ صحافتی تنظیموں کی مشاورت سے تیار کیا گیا تھا۔حکومتی بل منظور ہونے پر اپوزیشن اراکین نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے پہنچ کر ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کرپھینک دیں جب کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ایوان بالا کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔


خیال رہے کہ مذکورہ بالا دونوں بلز 8 نومبر کو قومی اسمبلی سے منظور ہوئے تھے، تاہم حکومت نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے ان کی منظوری مؤخر کردی تھی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں


About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved