روپے کی قدر میں گراوٹ کے متعلق قیاس آرائیوں میں نجی بینک ملوث ہیں، اسٹیٹ بینک

19  ‬‮نومبر‬‮  2021

اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر نے شرح مبادلہ میں عدم استحکام پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور روپے کی قدر میں گراوٹ کے متعلق قیاس آرائیوں کی ذمہ داری نجی بینکس کے خزانچیوں پر عائد کی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر کی صدارت میں 18 نومبر 2021ء کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں متعدد نجی بینکس کے سربراہان نے شرکت کی۔

اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں غیرممعمولی گراوٹ نے نہ صرف شرح مبادلہ کو غیر مستحکم کردیا ہے بلکہ اس کے فری فلوٹنگ ایکسچینج ریٹ کے سبب اس غیر معمولی صورتحال کو سنبھالنا مرکزی بینک کیلئے بھی انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بینکرز ان الزامات کو تسلیم نہیں کررہے لیکن کرنسی کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والے اور ایکسچینج ریٹ کے ماہرین کا بھی یہی کہنا ہے کہ بینک نہ صرف اس میں ملوث ہیں، بلکہ ڈالر کی ذخیرہ اندوزی اور دیگر طریقوں سے پیسے بھی بنا رہے ہیں، جو کہ غیر قانونی ہے۔

یاد رہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث گزشتہ چار مہینوں کے دوران 15 بلین ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا، جس کے باعث آئی ایم ایف کو حالیہ مذاکرات میں قائل کرنے کیلئے ایک طویل بحث کرنا پڑی

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved