پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق نے حمزہ شہباز کی حکومت گرانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا 16 مئی کو طلب کیا گیا اجلاس ملتوی کرکے 30 مئی کو طلب کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اور ق لیگ نے حکمت عملی کے تحت یہ اجلاس ملتوی کیا ہے، تاکہ پی ٹی آئی کے پنجاب اسمبلی سے منحرف اراکین کا الیکشن کمیشن سے فیصلہ آ سکے۔ دونوں جماعتوں کو امید ہے کہ پارٹی احکامات کے برعکس ووٹ کاسٹ کرنے کے باعث منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کر دیا جائے گا۔
جس کے بعد پی ٹی آئی اور ق لیگ اپنی منصوبہ بندی آگے بڑھائیں گی۔ ذرائع کے مطابق منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد سپیکر سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کو اعتماد کا ووٹ لینے کی رولنگ دیں۔ سادہ اکثریت نہ ملنے پر موجودہ وزیراعلیٰ پنجاب عہدہ کھو سکتے ہیں۔
دوسری جانب قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئین و قانون کے تحت وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا صرف گورنر کہہ سکتا ہے۔ پنجاب میں اس وقت کوئی بھی شخصیت گورنر کے عہدے پر موجود نہیں ہے۔