وزیراعظم شہبازشریف نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے ٹاسک فورس کے قیام کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ شسپر گلیشئر واقعے جیسے واقعات سے مستقبل میں بچاؤ، غذائی اور پانی کی قلت سے بچنے کیلئے اقدامات، پانی کے بچاؤ و موجودہ آبی ذخائر کی حفاظت اور جنگلات کے تحفظ کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے، پانی کی بچت کے لئے عوامی آگاہی مہم کا آغاز کیاجائے، اور چولستان میں انسانی بستیوں اور جانوروں کے لئے پانی کی فوری فراہمی یقینی بنایا جائے۔
اسلام آباد – (اے پی پی): وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ا نہوں نے یہ ہدایت اپنی زیرصدارت حالیہ گرمی کی شدید لہر (ہیٹ ویو) اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر ہنگامی اجلاس میں کی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء سید خورشید شاہ، شیری رحمن، احسان الرحمن مزاری، طارق بشیر چیمہ، مریم اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں وفاقی وزیرتعلیم رانا تنویر حسین اور صوبائی چیف سیکٹریز وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
Prime Minister Shehbaz Sharif has directed to form a high level task force on climate change to mitigate the effects of ongoing heatwave in Pakistan and devise a medium & long term strategy in this regard. pic.twitter.com/VlQd86GaxO
— Prime Minister's Office (@PakPMO) May 16, 2022
وزیرِ اعظم کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلی پر فوری طور پر ٹاسک فورس قائم کردی گئی ہے۔ٹاسک فورس میں متعلقہ وفاقی وزراء، سیکٹریز، صوبائی چیف سیکٹریز و متعلقہ صوبائی سیکٹریز، چیئرمین این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کے اعلی افسران شامل ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹاسک فورس ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے، شسپر گلیشئیر واقعے جیسے واقعات سے مسقبل میں بچاؤ، غذائی اور پانی کی قلت سے بچنے کیلئے اقدامات، پانی کے بچاؤ و موجودہ آبی ذخائر کی حفاظت اور جنگلات کے تحفظ کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کرکے فوری عمل درآمد کیلئے اقدامات کرے۔ ٹاسک فورس آج پیر کی شام کو ہی اپنا پہلا اجلاس منعقد کرے اور آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرے۔
اجلاس کو حالیہ گرمی کی شدید لہر کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گرمی کی شدید لہر کی بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے لحاظ سے دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر سب سے ذیادہ متاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ملک ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کو گلیشیئرز کے بڑے ذخائر ہونے کے باوجود پانی کی کمی کا خطرہ بھی لاحق ہے۔اس سب کے براہِ راست اثرات پاکستان کی زراعت پر مرتب ہوتے ہیں۔
وزیراعظم نے ہنگامی بنیادوں پر اس حوالے سے جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہاکہ پانی کے بچاؤ کیلئے عوامی آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے بھی آئندہ مون سون سے پہلے فوری اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ وزیراعظم کو چولستان میں پانی کی قلت پر بھی بریفنگ دی گئی ۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ چولستان میں انسانی بستیوں اور جانوروں کیلئے پانی کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے۔ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے چولستان میں حالیہ گرمی کی شدید لہر میں فوری امدادی سرگرمیوں کو یقینی بنائیں۔ وزیرِ اعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو فوری ہنزہ کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔ ہنزہ میں شسپر گلیشئیر واقعے میں منہدم ہوئے پُل کو فوری تعمیر کیا جائے۔ وزیر اعظم کی پُل کی تعمیر پر پیش رفت کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے وزارتِ تعلیم کو سرکاری سکولوں میں حالیہ گرمی کہ شدید لہر سے بچاؤ کیلئے ایس او پیز پر عملدرآمد اور نجی سکولوں کو ان پر عملدرآمد کیلئے احکامات جاری کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم کی وزرات صحت کو فوری طور پر کورونا کے نئے سب ویرئینٹ کے حوالے سے تحقیق اور اس کے ممکنہ اثرات پر بھی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے احکامات دئیے۔