پاکستان یورپی یونین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہش مند ہے، وزیراعظم

18  مئی‬‮  2022

وزیر اعظم شہباز شریف نے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کی اہمیت پر زوردیتے ہوئےکہا ہے کہ پاکستان یورپی یونین رکن ممالک کے ساتھ اپنے موجودہ دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا اور وسعت دینے کا خواہش مند ہے،افغانستان میں انسانی و معاشی بحران سے نکلنے کے لئے فوری اقدامات،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اورکشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل اور روس یوکرائن کے درمیان تنازعہ کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق حل کرنے ،عالمی قوانین اور کثیر الجہتی معاہدوں پر عمل درآمد کی اشد ضرورت ہے ۔

اسلام آباد –  (اے پی پی): وزیر اعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کویورپی یونین کونسل کے صدر چارلس مائیکل کے ساتھ ٹیلی فون پرگفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعظم نے اپنی گفتگو کے دوران پاکستان کے یورپی یونین (ای یو) کے ممالک کے ساتھ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یورپی یونین رکن ممالک کے ساتھ اپنے موجودہ تعلقات کو مزید گہرا اور وسیع کرنے کا خواہش مند ہے۔وزیر اعظم نے یورپی یونین کونسل کی صدر ارسولا وان ڈر لی ین کے ساتھ قبل ازیں ہونے والی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان ای یو حالیہ دوطرفہ تبادلوں اور بڑھتے ہوئے تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے یورپی یونین کے ساتھ انتہائی نتیجہ خیز تجارتی اور اقتصادی تعاون کے لئے پاکستان کے دیرینہ موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ جی ایس پی پلس کی سہولت کی درخواست کے ذریعے شمولیت پاکستان کو اس قابل بناسکتی ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کی تجارت میں اضافہ ہو۔

وزیراعظم نے اپنے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان یورپی یونین تزویراتی بات چیت منصوبہ پاکستان اور پورپی یونین کے درمیان ایک اہم لائحہ عمل ہے اور اس سے دونوں کے تعلقات بالخصوص تجارت،ترقی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے شعبہ میں تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں مدد ملے گی۔افغانستان کے حوالے سے انہوں نے ایک مستحکم اور پرامن افغانستان کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں انسانی اور معاشی بحران سے نکلنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر ضروری اقدامات اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔یوکرائن کے حوالے سے وزیر اعظم نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس تنازعہ کے ترقی پذیر ممالک پر اثرات پر روشنی ڈالی اور اس مسئلہ پر پاکستان کے اصولی موقف کااعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ عالمی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور کثیر الجہتی معاہدوں کے مطابق مسئلہ کا سفارتی حل تلاش کیا جائے۔

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں سنجیدہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئےانہوں نے پاکستان کے خطے بھر میں امن کے فروغ کا عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرادادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق طویل حل طلب تنازعہ کشمیر کا پرامن حل ضروری ہے اوریہ جنوبی ایشاء کی سلامتی اور پائیدار امن کے لئے ناگزیر ہے۔وزیر اعظم نے یورپی یونین کونسل کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved