عمر سرفراز چیمہ کی درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کے سخت ریمارکس

20  مئی‬‮  2022

اسلام آباد ہائیکورٹ نے  سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست   پر اعتراض دور کرتے ہوئے  لارجر بینچ تشکیل دیدیا۔

اسلام آبادہائی کورٹ میں عمرسرفرازچیمہ کی بطورگورنرپنجاب برطرفی کے خلاف درخواست پرسماعت ہوئی۔عمرسرفراز چیمہ کی درخواست پر رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراضات عائد کئے گئے تھے۔ عمر سرفراز چیمہ اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ بابراعوان نےعدالت کو بتایا کہ رجسٹرار آفس نے 2 اعتراض عائد کئے اور کہا گیا کہ برطرفی کے نوٹیفکیشن کی واٹس ایپ کاپی لگائی گئی جبکہ دوسرا اعتراض یہ تھا کہ یہ اس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ صدر مملکت کا کیا اختیار ہے اور کہاں ان پر بائنڈنگ ہیں،یہ سب طے شدہ ہے۔ بابراعوان نے بتایا کہ ایک صدر کے اختیارات ہیں،دوسرے اس کےفنکشن ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ پارلیمانی نظام حکومت ہے،صدارتی نظامِ حکومت نہیں۔ چیف جسٹس نے بابر اعوان کو ہدایت کی کہ صدر کے اختیارات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پڑھ کرآئیں۔

چیف جسٹس نےبابراعوان سے مکالمہ کیا کہ جب آپ وزیر قانون تھے تب معاملہ طے پاگیا تھا کہ گورنر کی تعیناتی کس کا اختیار ہے۔ اس پر بابر اعوان نے کہا کہ وہ معاملہ الگ تھا اور یہ معاملہ الگ نوعیت کا ہے۔ عمر سرفراز چیمہ کی درخواست پر عدالت نے اعتراضات ختم کردئیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمر سرفراز چیمہ کی درخواست پرلارجر بنچ تشکیل دے دیا۔عدالت نے کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کردی۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved