اسپیشل سنٹرل عدالت نے سلمان شہباز سمیت دیگر کو اشتہاری قراردینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا
تفصیلات کے مطابق اسپیشل کورٹ سنٹرل لاہورمیں وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت فاروق باجوہ اسپیشل پراسیکیوٹرنے کہا کہ اس مقدمہ میں 3 ملزمان اشتہاری ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ سلمان شہباز، مقصود اور طاہر نقوی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جائے۔
جج اعجاز حسن اعوان نے کہا کہ یہ ملزمان تو مجسٹریٹ کی عدالت سے اشتہاری ہو چکے ہیں۔فاروق باجوہ سپیشل پراسیکیوٹرنے کہا کہ یہ درخواست ریکارڈ پرآ گئی ہے عدالت مناسب حکم جاری کر دے۔امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کہ عدالت نے تاحال چالان میں اشتہاری ملزموں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد اشتہاری نہیں کیا۔جج اعجازحسن اعوان نے کہاکہ میں نے تو اشتہاری قرار دینے کا آرڈر جاری کررکھا ہے۔
امجد پرویزایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت نے چالان میں سرخ رنگ سے تحریر کیے گئے اشتہاری ملزموں کے مطابق آرڈر جاری کیا۔فاروق باجوہ سپیشل پراسکیوٹر نے کہا کہ کوئی بھی ایسا قانونی نکتہ چھوڑنے پر ملزم فائدہ لے سکتے ہیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ 4 مہینے پراسیکیوشن کیوں خاموش رہی ہے؟
فاروق باجوہ نے جواب دیا کہ میں پراسیکیوشن کی طرف سے پیش ہوا ہوں یہی گزارش ہے کہ چالان میں اشتہاری ملزموں کیخلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے۔جج اعجازحسن اعوان نے سلمان شہبازسمیت دیگر کو اشتہاری قراردینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔