متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ پر چین کی خفیہ ملٹری بیس کی تعمیرکا انکشاف

21  ‬‮نومبر‬‮  2021

امریکی جریدے وال سٹریٹ جنرل کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس کی معلومات میں ابو ظہبی کی خلیفہ بندرگاہ پرکچھ غیر معمولی فوجی تعمیرات کا انکشاف ہوا ہے، جسے چینی کمپنی کی جانب سے تعمیر کیا جا رہا تھا، امریکہ کی مداخلت کے بعد یہ تعمیرات رکوا دی گئی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی کمپنی کوسکو یہ تعمیرات کنٹینر سے ڈھانپ کے کر رہی تھی جس کی تصاویرامریکی انٹیلی جنس نے سیٹلائیٹ سے حاصل کر لیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ کثیرالمنزلہ عمارت چین کی ملٹری بیس کیلئے تعمیر کی جا رہی تھی۔

رپورٹ میں یہ انکشاف ہونے کے بعد بائیڈن انتظامیہ کے اعلیٰ سطحی حکام نے متحدہ عرب امارات کے متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ امارات کے متعلقہ حکام بھی ان تعمیرات سے بے خبر تھے۔

امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن اور ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زید النہیان کے درمیان مئی اور اگست 2021ء میں دو مرتبہ اس موضوع پر بات ہوئی تھی۔ اس کے بعد امریکہ کے مشیر قومی سلامتی جیک سویلین اور وائٹ ہاؤس کے مشرق وسطیٰ کیلئے خصوصی ایلچی بریٹ مگرگ نے ستمبر کے اواخر میں متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا، اور اماراتی حکومت کو خلیفہ بندرگاہ پر تعمیر ہونے والی چینی ملٹری بیس کی تصاویر اور دیگر ثبوت فراہم کئے، اور متعلقہ سائٹ کا دورہ بھی کیا، جہاں اماراتی حکومت کی یقین دہانی کے مطابق ملٹری بیس کی تعمیر رکوا دی گئی تھی۔

واشنگٹن میں متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری حکومت کا چین کے ساتھ ملٹری بیس کی تعمیر کا کوئی معاہدہ نہیں ہے، اور نہ کبھی چینی حکام کے ساتھ اس کے متعلق گفتگو کی گئی۔وال سٹریٹ جنرل کی جانب سے اماراتی سفارتخانے سےرابطے کے باوجود اس بیان کے ساتھ مزید کوئی وضاحت پیش کرنے سے انکار کر دیا گیا۔

چین کی جانب سے فی الحال اس رپورٹ پو کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یاد رہے کہ دنیا کی نصف سے زائد تجارت بحرہند کے سمندری روٹ سے ہوتی ہے، اور بحر ہند میں سب سے زیادہ چوک پوائنٹس چین کے پاس ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved