وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کی آزادی پر مکمل یقین رکھتے ہیں، معاشرے میں انتشار پھیلانے، فیک نیوز اور کردار کشی کے لئے سوشل میڈیا کے استعمال کی اجازت ہر گز نہیں دیں گے، آئین پاکستان شہریوں کے حقوق اور آزادی اظہار رائے کو تحفظ فراہم کرتا ہے، آئین کے منافی کسی بھی پوسٹ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
اسلام آباد – (اے پی پی): ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ٹک ٹاک کے ریجنل ہیڈ آف ایشیاء پیسیفک کی قیادت میں چھ رکنی وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں ریجنل ہیڈ آف ایشیا پیسیفک ٹرسٹ اینڈ سیفٹی (ٹی اینڈ ایس) جیاگن عیپ، ریجنل ہیڈ اے پی اے سی آئوٹ ریچ کیری ووڈز، ہیڈ جی آر پاکستان فہد نیازی، ہیڈ پبلک پالیسی پروگرام زارہ بشارت ہگز، ٹرسٹ اینڈ سیفٹی پاکستان کی عاصمہ انجم اور ثانیہ اختر شامل تھیں۔
وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عوام کو ٹک ٹاک کے استعمال سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے، اس مقصد کے لئے ٹک ٹاک انتظامیہ مقامی زبان کو ترجیح دے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جن وجوہات کی بناء پر ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہوئی، انہیں مدنظر رکھتے ہوئے ٹک ٹاک انتظامیہ موثر اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ٹک ٹاک پر ویڈیوز کی تیاری کے حوالے سے سیفٹی اور آگاہی فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کی پچھتر سالہ گولڈن جوبلی تقریبات میں ٹک ٹاک کے ساتھ پارٹنر شپ کی جائے گی، اس پارٹنر شپ کا مقصد نوجوانوں میں جذبہ حب الوطنی کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک انتظامیہ وزارت اطلاعات کے زیر انتظام انفارمیشن سروس اکیڈمی کے پلیٹ فارم کو بھی آگاہی کے مقاصد کے لئے استعمال کر سکتی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ والدین کو بھی ٹک ٹاک ویڈیوز کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے، علاوہ ازیں نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر معاشرتی اور مذہبی اقدار کے حوالے سے آگاہی دینا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پی بی اے کے ساتھ مل کر آگاہی مہم چلائی جا سکتی ہے، وزارت اطلاعات اس میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک پر صحت کے حوالے سے مہمات کو بھی فروغ دیا جا سکتا ہے، اس طرح زیادہ سے زیادہ لوگوں کو صحت کے حوالے سے آگاہی میسر آئے گی۔