حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا کہ میں یاسین ملک کا مقدمہ عالمی عدالت میں لے کر جاؤں گی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشال ملک نے کہا کہ ہم کشمیری ہیں لیکن میرے اور میری بیٹی کے پاس پاکستانی پاسپورٹ ہے ، کسی بھی حریت رہنما کے پاس انٹرنیشنل پاسپورٹ نہیں ، متعدد حریت رہنما جیلوں میں بند ہیں ، سید علی گیلانی کی قبر کو سب جیل بنا دیا گیاہے ، میں دنیا سے پوچھتی ہوں کہ ہر قیدی کو مفت کاؤنسلنگ کی سہولت فراہم کی جاتی ہے مگر کشمیر میں حریت رہنماؤں کے وکلاء کو اچانک برین ہیمبرج ہو جاتا ہے ، میں متعدد ایسے کشمیری وکلاء کو جانتی ہوں جنہیں مارا گیا ، توڑا گیا کیوں کہ وہ کشمیریوں کے مقدمات لڑ رہے تھے ۔
مشال ملک نے کہا کہ ہندوستان کی عدالت مسلمانوں کو انصاف نہیں دیتی ، یہاں صرف مسلمان وکلاء کو ہی ٹارگٹ کیا جاتا ہے ، مقبول بٹ ، افضل گورو سے لے کر یاسین ملک تک سب نےکشمیریوں کے مقدمات دلیری سے لڑے ، ان کی آنکھوں میں ایک آنسو تک نہیں دیکھا کسی نے ، یاسین ملک نے بہت بڑی بات کہی کہ میں زندگی کی بھیک نہیں مانگوں گا۔
مشال ملک نے مزید کہا کہ ہماری آزادی کا وقت بہت قریب ہے ، سب نے کفن باندھ لئے ہیں ، بھارت کا گھناؤنا چہرہ دنیا کو دکھانا ہے ۔ یاسین ملک کوکالےقانون کےتحت سزادی گئی، یاسین ملک کودفاع کاموقع نہیں دیاگیا، کشمیری یاسین ملک کی قربانیوں کوکبھی فراموش نہیں کریں گے۔