چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے بھارت کے سرحدی علاقے ہمالیہ بارڈر پر لائیو فائرنگ سمیت سطح سمندر سے بلند ترین محاذ پر جنگی مشقیں کی ہیں، جس میں بڑے اسلحے کا بھی استعمال کیا گیا۔
ترجمان پیپلز لبریشن آرمی کا کہنا ہے کہ جنگی مشقوں کا مطلب دشمن پر واضح کرنا ہے کہ پی ایل اے سرد ترین موسم میں بھی بلند ترین جنگی محاذوں پر جدید اسلحے سے لیس ہر قسم کی کاروائی کیلئے تیار ہے۔
چین کے دفاعی تجزیہ کار وانگ ٹونگ نے کہا ہے پیپلز لبریشن آرمی نے بھارتی سرحد کے جغرافیے کے پیش نظرسٹرائیک ٹریننگ متعارف کرائی ہیں تاکہ مستقبل کے جنگی حالات پر عبور حاصل کیا جا سکے۔
چینی جریدے ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق سطح سمندر سے 5200 میٹر بلند محاذ پر چینی افواج کی ان جنگی مشقوں کا فیصلہ بھارت کے ساتھ 13 ویں کور کمانڈر کی میٹنگ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہونے کے چند روز بعد کیا گیا تھا، لیکن دونوں ممالک کی جانب سے 14 ویں کورکمانڈر کی میٹنگ طے کرنے پر اتفاق رائے کے باوجود پی ایل اے کی بھارتی سرحد کے ساتھ جنگی مشقیں معنی خیز ہیں۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2021ء میں چین اور بھارت کے فوجی کمانڈروں کی سرحدی تنازعات حل کرنے کیلئے 13 ویں کورکمانڈر میٹنگ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئی تھی، جس کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔ بھارت کے چیف ڈیفنس سیکرٹری بپن راوت نے کہا تھا کہ چین بھارت کیلئے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے، جس پر چین کا کہنا تھا کہ بحارت چین کارڈ کھیلنا بند کرے۔ دونوں ممالک میں کشیدگی کے دوران گذشتہ ہفتے دونوں ممالک نے سرحدی تنازعات حل کرنے کیلئے 14 ویں کورکمانڈر کی میٹنگ بلانے پر اتفاق رائے کیا تھا، جس کی حتمی تاریخ ابھی سامنے نہیں آئی۔