پنجاب کابینہ نے مسودہ قانون کی تجاویز کا جائزہ لیکر نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دیدی۔
وزیراعلی کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں مسودہ قانون پیش کیا گیا۔ پنجاب کابینہ نے مسودہ قانون کی تجاویز کا جائزہ لیکر منظوری دی۔
نئے بلدیاتی نظام کے مسودہ قانون کے مطابق پنجاب میں آئندہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔ میئر اور ضلع کونسل کے چیئرمین کے امیدوار جماعتی بنیاد پر الیکشن لڑیں گے۔ نیبر ہڈ کونسل اور ویلیج کونسل کے انتخابات بھی جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔ میئر اپنی کابنیہ تشکیل دے گا۔ کابینہ میں دو خواتین ارکان کو رکھنا لازم ہو گا۔مئیر کو براہ راست لوکل گورنمنٹ کے علاوہ مختلف محکموں کی سربراہی بھی دیدی گئی۔ پی ایح اے، ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، واسا، ٹیپا ویسٹ مینجمنٹ کمپنیز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ، ایجوکیشن اتھارٹیز کے سربراہ میئر ہوں گے۔ سوشل ویلفئیر اتھارٹیز، ڈسٹرکٹ پاپولیشن اور سپورٹس اتھارٹیز بھی مئیر کے پاس ہوں گی۔
پنجاب کابینہ کا 49 واں اجلاس: اتفاق رائے سے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2021 کے مسودہ قانون کی منظوری
▪︎نیا لوکل گورنمنٹ سسٹم نچلی سطح پر عوام کے مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کرے گا۔
▪︎نچلی سطح پر اختیارات کو حقیقی معنوں میں منتقل کر کے عوام کو بااختیار بنایا جائے گا۔ pic.twitter.com/Bp4XHzFwVa— CM Punjab (Updates) (@CMPunjabPK) November 24, 2021
نئے بلدیاتی نظام میں 11 میٹروپولیٹن کارپوریشنز ہوں گی۔ ڈویژنل ہیڈ کواٹرز کے علاوہ سیالکوٹ اور گجرات کو بھی میٹرو پولٹین کا درجہ حاصل ہو گا۔ نئے بلدیاتی نظام میں یوتھ کی نشتیں بھی مختص، پنچائت ویلیج کونسل کا نظام بھی ہو گا۔ دوسری جانب پنجاب کابینہ میں متعدد وزرا نے میئر اور چیئرمین ضلع کونسل کے لیے انتخابات براہ راست کی بجائے بالواسطہ کروانے کی تجویز دی۔ متعدد وزرا نے رائے دی کہ براہ راست کی بجائے بالواسطہ انتخابات کروائے جائیں۔ وزیراعلی پنجاب نے وزیراعظم کے ویژن کے مطابق براہ راست انتخاب کی حمایت کی۔ کابینہ نے اسکولز ایجوکیشن کی خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کی منظوری سمیت غیر منقولہ سرکاری اراضی پر تجاوزات کے خاتمے کے آرڈیننس 2021ء کی اصولی منظوری بھی دے دی۔