پاکستان نے بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے دو ارکان کے پیغمبر اسلام ﷺکے خلاف توہین آمیز بیانات پر نماز جمعہ کے بعد پرامن طور پر احتجاج کرنے والے مسلمانوں کے ساتھ ہندوستانی حکام کی جانب سے کئے گئے ناروا سلوک کی شدید مذمت کی ہے جس میں بھارت کی مختلف ریاستوں میں بھارتی حکام کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند اور وسیع استعمال کے نتیجے میں رانچی شہر میں دو بے گناہ مسلمان مظاہرین شہید اور تیرہ دیگر شدید زخمی ہو گئے۔
اسلام آباد – (اے پی پی): دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رانچی شہر میں نہتے مظاہرین پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کی فوٹیج خوفناک ہے جو یقین سے بالاتر ہے۔ صرف اتر پردیش میں اب تک کل 227 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔یہ ہندوستانی حکومت کی جابرانہ ‘ہندوتوا’ سے متاثرپالیسی کی انتہا ہے جس کا مقصد اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں پر بربریت اورظلم کرنا ہے۔پاکستان ہندوستانی حکومت کے ذریعہ ہندوستانی مسلمان شہریوں کے ساتھ اس شرمناک سلوک کی مذمت کرتا ہے اور اس آزمائش کی گھڑی میں ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
یہ تشویشناک ہے کہ بی جے پی عہدیداروں کے توہین آمیز بیانات کی عالمی سطح پر مذمت کے باوجود ہندوستانی حکومت کا ردعمل خاموش ہے تو دوسری طرف بی جے پی آر ایس ایس کی حکومت اپنے اسلام فوبیا اقدامات پر ڈٹی ہوئی ہے اور اس نے شرمناک طریقے سے عوامی احتجاج کو سفاکانہ طریقے سے دبانے کا انتخاب کیا ہے۔ طاقت کا اندھا دھند استعمال،سنگین صورتحال اور فرقہ وارانہ تشدد کے شیطانی چکر کے تئیں ہندوستانی حکومت کی بے حسی ہندوستانی مسلمانوں کی مزید پسماندگی کا باعث بن سکتی ہے۔
پاکستان ایک بار پھر بھارت پر زور دیتا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ توہین آمیز بیانات دینےاور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے ذمہ داروں کے خلاف واضح کارروائی کی جائے۔عالمی برادری کو بھی بھارت میں اسلامو فوبیا کی سنگین صورت حال کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کو سلب کرنے کے لیے ہندوستان کو جوابدہ بنایا جاناچاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کو ان کے عقیدے اور مذہبی عقائد پر عمل کرنے کی وجہ سے نشانہ نہ بنایا جائے۔