مریم نے میڈیا کےسرکاری اشتہارات کیسے روکے، حکومت کا تحقیقات کا فیصلہ

24  ‬‮نومبر‬‮  2021

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مریم نواز کا میڈیا اشتہارات روکنے کا اعتراف ایک غیر قانونی فعل کا اعتراف ہے، ایک نجی شخص کی طرف سے سرکاری فنڈز کو سنبھالنا یہ ایف آئی اے کے اندر بھی جرم بنتا ہے، پھر اس کے بعد وہ آرٹیکل 62، 63 کے تحت نااہل بھی ہیں، اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

آج اسلام آباد میں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز جب بھی بولتی ہیں تو ہمیں ہمیشہ اچھے کی امید ہوتی ہے جس سے ہمارا فائدہ ہوگا۔انہوں نے اپنا ریکارڈ برقرار رکھتے ہوئے آج اشتہارات روکنے کا اعتراف کیا ہے، خبریں 2015ء سے چل رہی تھیں اور ڈان نیوز نے 2 نومبر 215ء کو سب سےپہلے یہ خبر دی، جس میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں مریم نواز کی سربراہی میں ایک خصوصی میڈیا سیل بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس میں ابتدائی طور پر15 اراکین بھرتی کئے گئے پھر 2 کروڑ روپے مختص کئے گئے تاکہ مزید لوگوں کو بھرتی کیا جاسکے، بعد میں اس کو بڑھا کر 38 کردیا گیا، پھر اس سیل کو تمام تر اختیارات دے دئیے گئے کہ وہ جو بھی میڈیا مہم ہوگی وہی اس کا اہتمام کیا کرے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ وہ بدنام زمانہ سیل تھا جس نے گوئبلز کی یاد بھلا دی، منظم طریقے سے صحافیوں کو خریدا گیا، ان میں پیسے بانٹے گئے، مخالف صحافیوں اور میڈیاگروپس کو سزائیں دی گئیں اور اس تمام کام کی نگرانی، آج خود مریم نواز نے اعتراف کیا وہ خود کر رہی تھیں۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز پارٹی کا میڈیا سیل چلا رہی تھیں، اس سیل کی منظوری سے 9 ارب 62 کروڑ 54 لاکھ 3ہزار 902 روپے کی وفاقی حکومت کے خزانے سے فنڈنگ کی گئی، مجموعی طور پر 10ارب روپے اپنے من پسند چینلز کو دئیے گئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ 10 ارب صرف وفاقی حکومت کےاشتہارات ہیں، پنجاب کے اشتہارات الگ تھے، اور انہیں بھی یہی میڈیا سیل کنٹرول کر رہا تھا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے مجموعی طور پر 15 سے 18 ارب صحافیوں اور من پسند میڈیا گروپس میں تقسیم کئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مریم نواز کا میڈیا اشتہارات روکنے کا اعتراف ایک غیر قانونی فعل کا اعتراف ہے، ایک نجی اور غیر منتخب شخص کی طرف سے سرکاری فنڈز کو سنبھالنا یہ ایف آئی اے کے اندر بھی جرم بنتا ہے، پھر اس کے بعد وہ آرٹیکل 62، 63 کے تحت نااہل بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس معاملے کی سنجیدہ تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وزارت اطلاعات میں کچھ اعداد وشمار دے دئ گئےیے ہیں، باقی تفصیلات آئندہ چند دنوں میں سامنے لائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلے مرحلے میں جو کارروائی ہوگی، اسے میڈیا کے ساتھ شیئر بھی کریں گے۔

 

 

جن صحافیوں کو پلاٹس دئیے گئے ان کی بھی تحقیقات ہوں گی

ایک سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، جس میں وہ صحافی جن کو پلاٹس، پیسے دئیے گئے اس کے اوپر بھی تحقیقات ہوں گی، مریم نواز کی طرف سے اعتراف ہوگیا کہ جو بھی اشتہارات دئیے گئے اور روکے گئے یہ سارا کام وہ کر رہی تھیں تو پھر پرویز رشید تو کٹھ پتلی تھے تو ایک نجی شخص نے سرکاری پیسہ کیسے خرچ کیا اس کی پوری تفصیل دیں گے۔

ن لیگ منی ٹریل دینے کی بجائے کیسز پر کاروائی روکنا چاہتی ہے

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ (ن) لیگ کے خلاف عدالتوں میں جو کیسز چل رہے ہیں وہ سادہ سے کیسز ہیں کہ یہ جائیداد ہیں، اس میں آپ رہ رہے ہیں اور اس کے پیسے کہاں سے آئے؟ نیب آرڈیننس کے سیکشن 9 میں درج ہے کہ پراپرٹیز کی منی ٹریل پیش کی جائے، اگر نہیں ہے تو یہ کرپٹ پریکٹس ہے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ منی ٹریل دینے کی بجائے اس سلسلے کو روکنا چاہتی ہے، ن لیگ کے پاس شواہد ہیں تو وہ عدالتوں میں پیش کر دے، عام آدمی بھی چاہتا ہے کہ چوروں سے پیسہ واپس آئے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved