امریکہ تائیوان کے ساتھ تعلقات استوار کرنے سے باز رہے، ورنہ نتائج بھیانک ہوں گے، چین

25  ‬‮نومبر‬‮  2021

چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ ون چائنہ کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کرے، امریکہ کا جمہوریت کی کانفرنس میں تائیوان کو مدعو کرنا ایک بڑی غلطی ہے۔

امریکہ نے جمہوریت کانفرنس میں 110 ممالک کو مدعو کیا ہے، اور یہ ورچوئل کانفرنس آئندہ ماہ  9 اور 10 دسمبر کو ہو گی۔ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مدعو کئے گئے ممالک کی جو فہرست جاری کی گئی ہے اس میں چین اور ترکی شامل نہیں ہیں، چین اور ترکی کے علاوہ متحدہ عرب امارات، مصر، سعودی عرب ، اردن اور قطر بھی مدعو نہیں کیا گیا، جبکہ پاکستان کو کانفرنس میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔

عالمی جریدے دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق چین نے امریکی اقدام پر واشنگٹن کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے 109 جمہوری ممالک کے ساتھ تائیوان کو مدعو کرکے نہ صرف سنگین غلطی کا ارتکاب کیا ہے بلکہ دوطرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی بھی کی ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ ورچوئل ملاقات میں امریکی اور چینی صدور نے تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے اور دوطرفہ معاہدوں پر سختی سے عملدرآمد کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

امریکی میزبانی میں تائیوان کو جمہوریت کانفرنس میں مدعو کرنے پر چین کے تائیوان کے معاملات کیلئےخصوصی مندوب زو فنگلیان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چینی صدر نے امریکی صدر کے ساتھ حالیہ میٹنگ میں امریکہ کے تائیوان کے ساتھ سرکاری روابط کی سختی سے مخالفت کی تھی، اور امریکی صدر نے اس کا اعتراف بھی کیا تھا، تائیوان کو الگ ریاست سمجھنے والے امریکہ سمیت دیگر ممالک سن لیں کہ تائیوان چین ہے اور چین تائیوان ہے۔ بیجنگ کا ون چائنہ موقف بالکل واضح ہے، اور کسی کو بھی اس پر ابہام کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

یاد رہے کہ امریکی اور چینی صدر کی گذشتہ ہفتے ہونے والی ورچوئل ملاقات میں چینی صدر شی جنگ پنگ نے امریکی صدر پر واضح کیا تھا کہ تائیوان کے علیحدگی پسند اور امریکہ میں ان کے حمایتی آگ سے کھیل رہے ہیں، ہم انہیں خبردار کرتے ہیں کہ ون چائنہ پالیسی پر سختی سے کاربند رہیں، ورنہ مداخلت کے نتائج بہت بھیانک ہوں گے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved