سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ مصر کے دوران دونوں ممالک میں 7.7 ارب ڈالر کے 14 معاہدے طے پاگئے ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب مصر کے صدر عبدالفتح السیسی کی حکومت کو ماضی میں بھی اربوں ڈالر کی امداد دیتا رہا ہے۔یوکرین جنگ کے بعد عالمی سطح پر آنے والے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب نے قاہرہ میں سرمایہ کاری کے نئے معاہدے کیے ہیں۔
گو کہ یوکرین جنگ سے قبل ہی مصر کے کرنٹ اکاؤنٹ اور بجٹ خسارے سے متعلق انتہائی تشویش پائی جاتی تھی۔آج سعودی عرب اور مصر کے درمیان توانائی، پیٹرولیم مصنوعات، غذا اور ٹیکنالوجی سمیت کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔
دیگر معاہدوں میں مصر کی ڈمیاٹا بندرگاہ پر ایک نئے کثیرالمقاصد ٹرمینل کی تعمیر شامل ہے جبکہ مصر کی دوا ساز کمپنی سعودی عرب میں ’’فارماسیوٹیکل سٹی‘‘ تعمیر کرے گی۔رواں برس مارچ میں سعودی عرب نے مصر کے مرکزی بینک میں 5 ارب ڈالر جمع کروائے تھے۔شہزادہ محمد بن سلمان گزشتہ رات مصر پہنچے تھے، تین سال بعد یہ پہلا موقع تھا کہ انہوں نے کسی خلیجی ملک کا دورہ کیا۔