خرم پرویز کی گرفتاری پر ہیومن رائٹس واچ کی مذمت

26  ‬‮نومبر‬‮  2021

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے علم بردار خرم پرویز کی گرفتاری پر ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں بھارتی حکومت سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے انسداد دہشت گردی کا قانون استعمال کر رہا ہے۔بھارت کی قومی تفتیشی ایجنسی نے انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن خرم پرویز کو دہشت گردی کی فنڈنگ کے الزام میں رواں ہفتے گرفتار کیا تھا۔

خرم پرویز کی گرفتاری پر یورپین یونین نے کہا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے معروف کارکن کی گرفتاری سے آ گاہ ہیں اور اس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں جبکہ اقوام متحدہ پہلے ہی خرم پرویز کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرچکی ہے۔ادھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کے قتل کے خلاف ہڑتال کی گئی۔ اس دوران دکانیں اور کاروبار بند رہا اور سڑکیں سنسان رہیں۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ روز 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا گیا تھا۔

دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے قتل کیخلاف ہڑتال دوسرے روز بھی جار ی ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ سے حیدر پورہ اور رام باغ سانحات کی عالمی عدالت انصاف سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کےمطابق مقبوضہ وادی میں دکانیں اور تجارتی مراکز بندہیں ، سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت انتہائی کم ہے، مقبوضہ وادی میں آج پرامن مظاہرے ہوں گے۔

واضح رہے کہ سرینگر کے علاقے رام باغ میں بھارتی فوج نے 24نومبر کو 3 کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلےمیں شہید کر دیا تھا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved