روس کے ریجن سائبیریا میں کوئلے کی کان میں آگ لگنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 52 ہوگئی، 35 کان کن اب بھی کان میں پھنسے ہوئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سائبیریا میں کوئلے کی کان میں زہریلی گیس لیکیج کے باعث ہلاک افراد کی تعداد 52 ہو گئی ہے اور تازہ ترین سانحے کو سویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد روس میں کوئلے کی کان کا بدترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئلے کی کان میں پیش آنے والے واقعے میں 6 ریسکیو ورکرز بھی ہلاک ہوئے، ریسکیو ورکرز کان میں پھنسے درجنوں افراد کو نکالنے کے لیے کان کے اندر اترے تھے تاہم زہریلی گیس کی وجہ سے وہ بھی دم توڑ گئے۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ 100 سے زائد افراد کو ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا ہے جن میں 52 افراد اسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ چکے تھے جب کہ 49 افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ہلاک ہونے والوں میں 46 کان اور 6 ریسکیو اہلکار جب کہ زخمیوں میں 38 کان کن اور 11 ریسکیو اہلکار شامل ہیں۔ تاحال دھماکے کی وجہ کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔
ریجنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ناکافی انتظامات کے شبہے میں کان کے مالک سمیت تین عہدیداروں کو گرفتار کر لیا ہے اور حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔