چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے مقابل G7 کا بڑا منصوبہ سامنے آگیا

27  جون‬‮  2022

دنیا کے سات بڑے ممالک کی تنظیم جی سیون کے رہنماؤں نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا مقابلہ کرنے اور ترقی پذیر ممالک میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے بطور مالی اعانت اگلے پانچ برسوں میں نجی اور عوامی فنڈز کی مد میں 600 ارب ڈالر جمع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن سمیت جی سیون کے دوسرے رہنماؤں نے جرمنی میں ہونے والے اپنے سالانہ اجلاس میں “شراکت برائے عالمی انفراسٹرکچر اینڈ انویسٹمنٹ” کے نئے منصوبے کے نام سے اس کا دوبارہ آغاز کیا۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکا کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں ایسے منصوبوں کی حمایت کے لیے، جو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ عالمی صحت، صنفی مساوات اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں، گرانٹس، وفاقی فنڈز اور نجی سرمایہ کاری کی مد میں پانچ سال میں 200 ارب ڈالر خرچ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ امداد یا خیرات نہیں بلکہ یہ ایک سرمایہ کاری ہے جو ہر ایک کو نفع دے گی۔ اس سے ممالک کو جمہوریتوں کے ساتھ شراکت داری کے ٹھوس فوائد دیکھنے کو ملیں گے۔

یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے کہا کہ یورپی ممالک اسی عرصے میں چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئیٹو اسکیم جو چینی صدر نے 2013ء میں لانچ کی تھی، کے پائیدار متبادل کے لیے 300 ارب یورو خرچ کریں گے۔ اٹلی، کینیڈا اور جاپان کے رہنماؤں نے بھی اپنے منصوبوں کے بارے میں بات کی جن میں سے کچھ کا الگ سے اعلان کیا جا چکا ہے۔

واضح رہے کہ چین کے سرمایہ کاری منصوبے میں 100 سے زائد ممالک میں ترقی اور پروگرام شامل ہیں جن کا مقصد ایشیا سے یورپ تک قدیم تجارتی راستے شاہراہ ریشم کا جدید ورژن بنانا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved