وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سندھ کے 14 اضلاع میں 444 ارب روپے کے نئے ترقیاتی منصوبے شروع کرے گی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت سندھ ترقیاتی پلان پر پیشرفت کا جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء فہمیدہ مرزا، اسد عمر اور محمد حماد اظہر شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سندھ کے 14 اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں میں کام کرے گی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبوں کا مقصد صوبے میں رہنے والے شہریوں کے سماجی و اقتصادی حالات بہتر کرنا ہے۔انہوں نے ہدایت دی کہ صوبہ سندھ کے کم ترقی یافتہ دیہی علاقوں کو ترجیح دی جائے اور ان علاقوں میں خوشحالی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے سندھ کی ترقی کو نظر انداز کیا ہے۔عمران خان نے بدین، گھوٹکی، تھر، میرپورخاص میں اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر مکمل کرنے کی ہدایت کے ساتھ ساتھ ٹنڈو محمد خان، حیدر آباد اور سانگھڑ میں بھی اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر مکمل کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں وزیر اعظم کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ 444 ارب روپے کا سندھ ترقیاتی پلان 48 پی ایس ڈی پی منصوبوں پر مشتمل ہے، جبکہ 22-2021 کے لیے 26 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل، شفافیت اور معیاری کام کو یقینی بنایا جائے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت سندھ ترقیاتی پلان پر پیشرفت کا جائزہ اجلاس۔
وفاقی وزراء ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، اسد عمر اور محمد حماد اظہر شریک۔ pic.twitter.com/DhglZrm2SC
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) November 26, 2021
وفاقی وزرا نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کا ذمہ دار سندھ حکومت کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے صوبے کی عوام کو مافیا کےرحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمت 150 روپے فی کلو گرام تک پہنچ چکی ہے، سندھ حکومت نے ملوں کو گنے کی فراہمی روک دی اور بعد ازاں چینی کے ذخیرے کو مارکیٹ پہنچانے سے بھی روکا۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں اشیا خورونوش اور اشیا ضروریہ کی قیمت دیگر صوبوں کے مقابلے میں اب بھی زیادہ ہیں۔