کرتارپور ماڈلنگ کا واقعہ، وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس، سخت کاروائی کا حکم

29  ‬‮نومبر‬‮  2021

پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے گوردوارہ دربارصاحب کرتارپور میں ماڈلنگ کرنے والی خاتون اور برانڈ کمپنی کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

سکھوں کے مذہبی مقام کرتارپور صاحب کے احاطے میں ماڈلنگ پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تنقید کی ہے، انہوں نے ڈیزائنر اور ماڈل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سکھ برادری سے معافی مانگیں۔سوشل میڈیا پر کرتارپور میں گوردوارہ سری دربار صاحب کے احاطے میں ایک فیشن برانڈ کے لیے خاتون ماڈل کی فوٹو شوٹ کی تصاویر سامنے آئی ہیں، جس پر سکھ برادری کی جانب سے ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔

 پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار امیر سنگھ کا کہنا تھا کہ گوردوارہ صاحب کے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں اور یہاں کسی بھی مذہب کے ماننے والے آسکتے ہیں، گوردوارہ صاحب سکھوں کا مقدس مقام ہے جہاں ننگے سر داخل نہیں ہوسکتے، لیکن وہاں ایک خاتون ماڈل کی طرف سے احاطے میں کھڑے ہو کر ماڈلنگ کرنے سے دنیا بھر کے سکھوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سکھوں کے مذہبی مقام کرتارپور گوردوارہ کے احاطے میں ماڈلنگ کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھاکہ ماڈلنگ کی اجازت دینے والے عملے کے خلاف کارروائی کی جائے۔عثمان بزدار کا کہنا تھاکہ پاکستان میں بسنے والی ہر اقلیتی برادری کے جذبات کا احترام کرتے ہیں، واقعےسےسکھ برادری کےجذبات مجروح ہونےپردکھ ہے، ذمہ داروں کے خلاف نہ صرف کارروائی ہوگی بلکہ ہوتی ہوئی نظربھی آئے گی۔

واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل لاہور کی تاریخی مسجد وزیرخان میں بھی ماڈلنگ کرنے پر معروف ماڈلز کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا، جب کہ بادشاہی مسجد لاہور اور فیصل مسجد اسلام آباد میں بھی ایسے واقعات سامنے آچکے ہیں جس کے بعد مذہبی مقامات کے اندرکسی بھی قسم کی ماڈلنگ پر پابندی عائد ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved