طالبان کی ایئرپورٹس کا نظام چلانےکیلئے یورپی یونین سے مدد کی درخواست

29  ‬‮نومبر‬‮  2021

یورپی یونین اور طالبان کے اعلیٰ حکام کے درمیان قطر میں ملاقات ہوئی طالبان نے افغانستان کے ایئر پورٹس کا نظام چلانے میں یورپی یونین سے مدد کی درخواست کی ہے۔
امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ امیر للہ متقی کی زیر قیادت طالبان وفد نے دوحہ میں یورپی یونین کے حکام کے ساتھ ملاقات کی۔ طالبان وفد امریکی نمائندوں سے بھی مذاکرات کرے گا۔ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ ملاقات کے دوران مسائل کو سیاسی تحفظات سے الگ رکھنے اور دباؤ کے بجائے تعاون کے ذریعے ان کے حل پر اتفاق کیا گیا ہے۔
طالبان اور یورپی یونین کے درمیان ہونے والی ملاقات میں وزیر خارجہ امیر اللہ متقی نے ملک کے ہوائی اڈوں کی بحالی کے لیے یورپی یونین سے مدد کی درخواست کی۔یورپی یونین نے افغانستان میں دفتر کھولنے اور افغان عوام کی مدد کا وعدہ کرتے ہوئے وفد کو یقین دلایا کہ ہوائی اڈوں کی بحالی کے لیے سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔


طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا نہیں
یورپی یونین کی یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس نے اپنے بیان میں کہا کہ مذاکرات کا مطلب یورپی یونین کی جانب سے عبوری (طالبان) حکومت کو تسلیم کرنا نہیں ہے بلکہ یہ یورپی یونین اور افغان عوام کے مفاد میں یورپی یونین کی سرگرمیوں کا حصہ ہے۔یورپی یونین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے ان افغانوں کے لیے عام معافی کے اپنے وعدے پر قائم رہنے کا عزم کیا جنہوں نے دو دہائیوں تک مغربی ممالک کے ساتھ ساتھ کام کیا۔
انسانی بنیاد پر مدد کی یقین دہانی
بیان کے مطابق طالبان اور یورپی یونین نے افغانستان میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، تاہم یورپی یونین نے انسانی امداد جاری رکھنی کی یقین دہانی کروائی ہے۔
یورپی یونین نے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ جامع حکومت کے قیام جمہوریت کے فروغ، لڑکیوں کے لیے تعلیم کی برابر فراہمی کو یقینی بنائیں۔یورپی یونین نے طالبان سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی گروہ کو افغانستان کی سرزمین استعمال کرنے سے روکیں گے جو دوسروں کی سکیورٹی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر طالبان نے یورپی یونین کی شرائط تسلیم کیں تو مزید مالی امداد فراہم کی جا سکتی ہے جس سے افغان عوام کو براہ راست فائدہ پہنچ سکے۔طالبان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اسلامی اصولوں کے مطابق انسانی حقوق کی پاسداری کریں گے اور افغانستان سے انخلا ہونے والے سفارتی عملے کی ایک مرتبہ پھر ملک میں واپسی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved