طالبان نے بدھا مجسموں کی یاد گار کو سیاحت کیلئے کھول دیا

29  ‬‮نومبر‬‮  2021

طالبان حکومت کا تاریخی اقدام بامیان کے مشہور بدھا مجسموں کی جگہ اور قدیم یادگاروں کو سیاحت کیلئے کھول دیا۔

عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق طالبان حکومت نے سیاحوں کو بامیان کے مشہور بدھا مجسموں کی جگہ اور قدیم یادگاروں کو 5 ڈالر یعنی تقریباً 800 پاکستانی روپے میں دیکھنے کی اجازت دے دی ہے۔

طالبان بامیان بدھا کے تاریخی ورثے کو سیاحت کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ افغانستان گذشتہ کئی ہزار سال سے اہم تجارتی راستہ رہا ہے۔

شاہراہ ریشم افغانستان کو چین اور ایران سے ملاتی ہے۔ اس شاہراہ کے ارد گرد ماضی کی تہذیبوں کے آثار جا بجا بکھرے پڑے ہیں۔ انہی میں دارالحکومت کابل سے 130 کلومیٹر مغرب میں بامیان شہر بھی ہے جہاں پہاڑوں کو کھود کر گوتم بدھ کے دو نایاب اور بلند قامت مجسمے صدیوں سے کھڑے ہیں۔ مشرقی سمت والے بدھ کے مجسمے کی اونچائی 38 میٹر ہے اور ایک اندازے کے مطابق اسے سنہ 570 عیسوی میں تعمیر کیا گیا تھا، جبکہ مغربی سمت والے بدھا کی مجسمے کی اونچائی 55 میٹر ہے اور وہ 618 میں بنا تھا۔

طالبان کی جانب سے کابل کا کنٹرول حاصل کرنے اور عبوری حکومت سازی کے بعد اب افغانستان میں سیاحت کا باب کھل گیا ہے۔طالبان بامیان بدھا کے تاریخی ورثے کو سیاحت کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved