چیف جسٹس سندھ کے بلدیاتی نظام پر نوٹس لیں، خالد مقبول صدیقی

1  دسمبر‬‮  2021

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے سندھ میں نئے بلدیاتی نظام کے خلاف سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کردیا۔

ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول  نےکراچی میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا پیپلز پارٹی کی حکومت نے بلدیاتی نظام میں اجارہ داری قائم کی ہوئی ہے ترقی کے لیے فراہم کیے جانے والے فنڈ الیکشن خریدنے میں لگائے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی پورے ملک کو ریوینیو فراہم کر رہا ہے اور یہی کے مکینوں کو بے گھر کیا جارہا ہے۔انہوں چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک شخص کی غلطی کے جرم کی سزا پوری قوم کو دینا چاہتے ہیں۔

خالدمقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات پر11دسمبرکوآل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت نے بلدیاتی نظام میں اجارہ داری قائم کی ہوئی ہے ، ترقیاتی فنڈز الیکشن مہم پر لگائے جارہے ہیں، سندھ کے شہری علاقوں میں پی پی پی کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے لیکن صوبے کے تمام اختیارات انہیں دے دیئے گئے ہیں، آئین کے آرٹیکل 140 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ میں بلدیاتی نظام بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں میں بھی گئے لیکن عدالتیں کراچی کی عمارتیں مسمار کر نے میں مصروف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سندھ حکومت کے زبردستی بنائے گئے بلدیاتی نظام پر ازخود نوٹس کب لیں گے۔اس موقع پر سابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ وہ سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلدیات نظام سے متعلق 2017 سے ہماری پیٹیشن سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ریٹائرمنٹ سے قبل اس پر فیصلہ دیں تاکہ کراچی کے لوگوں کا بھلا ہوجائے، جو اقدامات آپ کر رہے ہیں اس سے سندھ حکومت مزید مضبوط ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت رہ جانے والے بلدیاتی اداروں کو بھی اپنے اختیار میں لینا چاہتی ہے تاکہ وہاں پر بھی کراچی سے باہر سے آنے والوں کو جعلی ڈومیسائل پر نوکریاں دی جائیں، عدالت اس پرنوٹس لے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved