بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سلسلہ دہائیوں سے جاری ہے، تازہ رپورٹ کے مطابق نومبرمیں20کشمیریوں کوشہید کیا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فورسزنے نومبرمیں20کشمیریوں کوشہید کیا۔ شہید ہونے والوں میں 8کشمیری نوجوانوں کوجعلی مقابلے میں قتل کیا گیا۔ھارتی مظالم کیخلاف احتجاج کرنے والے پرامن کشمیریوں پر بھارتی فوج کے تشدد، شیلنگ اورفائرنگ سے 18افراد زخمی ہوئے جبکہ 66افراد کوگرفتارکیا گیا۔ گرفتارافراد میں زیادہ تعداد طلبا کی ہے۔بھارتی فورسزنے نام نہاد سیکورٹی آپریشن کی آڑ میں گھروں کوبھی نقصان پہنچایا۔ بھارتی فورسزنے سرچ آپریشن کے نام پرمختلف علاقوں کا محاصرہ کرکے گھروں میں گھس کرلوگوں کوہراساں بھی کیا۔
تازہ کارروائی میں غاصب بھارتی فوج نے سری نگر میں کشمیری تاجر اور ڈاکٹر سمیت مزید 4 افراد کو شہید کر دیا ہے۔ فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والوں میں ترال کے سمیر احمد تانترے، بانہال کے امیر، حیدر پورہ کے الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر شامل ہیں۔ انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ جن چار افراد کو مارا گیا ہے ان میں غیر ملکی عسکریت پسند، اس کے دوساتھی اور عمارت کا مالک الطاف احمد بٹ شامل ہے۔ غاصب سکیورٹی فورسز نے شہداء کی نعشیں لواحقین کو فراہم کرنے سے بھی انکار کر دیا جس کے بعد اہل خانہ نے الطاف کی میت کی واپسی کے لیے برزلہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
خیال رہے کہ نریندر مودی کی حکومت نے کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا کر رکھ دیا ہے۔ کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی فوج نےنومبرمیں 20کشمیریوں کوشہید کیا، رپورٹ
2
دسمبر 2021