اقوام متحدہ کے ایٹمی پروگرام کی نگرانی کرنے والے ادارے آئی اے ای اے نے عالمی طاقتوں کو خبردار کیا ہے کہ مذاکرات کے باوجود ایران نے جدید ترین مشینری کے ساتھ یورینیم کی افزودگی کا عمل تیزی سے جاری رکھا ہوا ہے۔
برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کے تیسرے روز آئی اے ای اے نے بتایا کہ ایران نے فوردو شہر میں 166 جدید ترین آئی آر 6 مشینوں کے ساتھ 20 فیصد تک یورینیم کی افزودگی کا عمل شروع کر دیا ہے۔ آئی اے ای اے کا کہنا تھا کہ حالیہ نصب کی گئی آر آئی 6 مشینیں پہلی مشینری سے زیادہ جدید اور موثر ہیں۔
اپنی رپورٹ میں آئی اے ای اے حکام کا مزید کہنا تھا کہ ادارے نے فوردو فیول افزودگی پلانٹ کے معائنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن ابھی مکمل تفصیلات واضح نہیں ہو سکیں، تاہم آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کا کہنا تھا کہ ایٹمی پروگرام میں ایران کی پیش رفت تشویش کا باعث ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات کا دوبارہ آغاز آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہو چکا ہے۔ 29 نومبر سے شروع ہونے والے مذاکرات میں امریکہ بالواسطہ طور پر شریک ہے، کیونکہ ایران کا موقف ہے کہ جب تک امریکہ تہران پر عائد غیر قانونی معاشی پابندیوں کا خاتمہ نہیں کرتا، تب تک امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔ مذاکرات کے دوسرے دور کے اختتام پر تمام فریقین نے مثبت نتائج کی امید کا اظہار کیا تھا۔