وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن کو سپورٹ کرنے والے کسی شخص سے رعایت نہیں برتی جائے گی۔
وزیر اعظم عمران خان سے پبلک اکاونٹس کمیٹی کے حکومتی ارکان نے ملاقات کی حکومت کے پی اے سی ممبران نے کرپشن سے متعلق معاملات سے آگاہ کرتے ہو بتایا کہ بیوروکریسی کرپشن کے معاملات پر سنجیدہ نہیں ہے۔پی اے سی ممبران کا کہنا تھا کہ تمام فائلز بیوروکریسی کے پاس سے گزرتی ہیں، جتنےکرپشن کے معاملات ہائی لائٹ کرتے ہیں بیوروکریسی دبا دیتی ہے، معاملات نیب کو بھجواتے ہیں وہاں بھی کرپشن کیس پر بڑا قدم سامنے نہیں آتا۔
کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی صرف آڈٹ پیراز کو دیکھتی ہے، ایف آئی اے اور نیب جیسے اداروں کی کمزوری کے باعث کرپشن کیسز منطقی انجام کو نہیں پہنچتے۔وزیراعظم نے کمیٹی ارکان کو پی اے سی اجلاسوں میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن رہنما اپنے دور میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں، آپ لوگوں کا بہت اہم کردار ہے، زیادہ فعال اور حکومتی اقدامات کو زیادہ اجاگر کرنے میں کردار ادا کریں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آپ سب سینئر سیاستدان ہیں آپ سے کرپشن سے متعلق معاملات سامنے لانے کی توقع ہے، سابقہ حکومت کی کرپشن کے کیسز کو منظر عام پر لایا جائے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور حکومت کی کرپشن کو بھی بے نقاب کریں، کرپشن کو سپورٹ کرنے والے کسی شخص سے رعایت نہ برتی جائے۔
ان کا کہنا تھا جو کوئی کرپشن کے معاملات پر مٹی ڈالنے کی کوشش کرے، مجھے بتائیں، کرپشن کے خاتمے کی پالیسی سے کسی صورت پیچھے نہ ہٹیں۔وزیراعظم عمران خان نے پی اے سی ممبران کو ہدایت کی کہ کرپشن کرنے والا جو کوئی بھی ہے اسے قانون کی گرفت میں لائیں۔