امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ چین کی جانب سے ہائپر سونک میزائل کے تجربے اور فوجی صلاحیتوں میں اضافے سے تناؤ بڑھے گا، یہ اقدامات اس امر کی جوابی نشاندہی کرتے ہیں کہ امریکہ کیوں چین کو اپنے لئے تیزی سے بڑٰھتا ہوا چیلنج سمجھتا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق سیول میں جنوبی کوریا کے ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے بعد گفتگو میں امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ چینی اقدامات سے دوطرفہ تعلقات اور خطے میں بھی تناؤ بڑھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اپنے دفاع اور اتحادیوں کے تحفظ کیلئے درکار تمام صلاحیتوں کے حصول کو یقینی بنائے گا۔
عالمی میڈیا کے مطابق چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت اور ایشیا ء میں امریکی غلبے کو ختم کرنے کی مہم نے واشنگٹن میں کھلبلی مچادی ہے۔ امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے فوجی صلاحیتوں میں اضافے کی کوششیں ہائپرسونک ہتھیار کے جولائی میں کئے گئے تجربے سے ظاہر ہوتی ہیں۔
گذشتہ مہینے چین کے سپرسونک میزائل کے تجربے کے بعد امریکہ کے آرمی چیف مارک ملی نے چین کی عسکری صلاحیتوں میں اضافے کے اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چین کو مستقبل کا بڑا خطرہ قرار دیا تھا، جبکہ چین کا کہنا تھا کہ جولائی میں کیا جانے والا تجربہ ہائپر سونک میزائل کا نہیں بلکہ ایک خلائی طیارے کا تھا۔