پاکستان تحریک انصاف نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

3  دسمبر‬‮  2021

قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ اور ایم پی اے خرم شیر زمان کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔

کراچی میں سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں حلیم عادل شیخ نے الزام لگایا کہ پیپلزپارٹی چوری چھپے بل لے کر آئی جس کے ذریعے پیپلزپارٹی کراچی پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ سے صحت اور تعلیم کا نظام واپس لے لیا گیا جبکہ بل کے تحت کوئی بھی شخص میئر یا چیئرمین بن سکتا ہے۔ سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل خلاف آئین اور خلاف قانون ہے۔

صوبے میں غیرقانونی عمارتوں کو ریگولرائز کرنے سے متعلق حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ریگولرائزیشن آرڈیننس دراصل کرپشن سسٹم کو طول دینے کے لیے ہے جبکہ آرڈیننس پارلیمنٹ کو عدلیہ سے لڑانے کی سازش ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ چیئرمین آباد نے کہا تھا کراچی میں 700 عمارتیں غیرقانونی ہیں۔واضح رہے کہ ترمیمی بل کے خلاف یکم دسمبر کو جماعت اسلامی کراچی کی جانب سے شہر کے سات اہم مقامات پر دھرنے بھی دیے گئے تھے۔درخواست کے مطابق سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021 آئین کے آرٹیکل اے 140، 32، 17، 8، 7 کے خلاف ہے۔ آئین کے مطابق تمام اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کرنا لازم ہے۔

استدعا کی گئی کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل کو کالعدم قرار دیا جائے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved