پاکستان نے افغانستان میں انسانی امداد کے طور پر واہگہ سرحد کے راستے 50 ہزار میٹرک ٹن گندم اور ادویات کی نقل و حمل کی اجازت دے دی۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق افغانستان کے لیے انسانی امداد کے طور پر واہگہ کے راستے 50 ہزار میٹرک ٹن گندم اور جان بچانے والی ادویات کی نقل و حمل کا معاملہ حل کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واہگہ اور طورخم سرحد کے ذریعے افغانستان سے نقل و حمل کے لیے افغان ٹرکوں کے استعمال کی اجازت ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ فیصلے کے بارے میں وزارت خارجہ نے بھارت کے ناظم الامور کو بھی آگاہ کر دیا ہے جبکہ بھارت کو متوجہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت افغانستان میں انسانی امداد کی فراہمی میں تیزی لانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھے۔
پاکستان نے عالمی ادارہ خوراک کے تعاون کی بھی پیشکش کی ہے، جس نے گندم کی ترسیل و تقسیم پر آمادگی ظاہر کی ہے، بھارت ڈبلیوایف پی کے ٹرکوں کے ذریعے گندم وہاں لے جا سکتا ہے، پاکستانی پیشکش پر بھارت نے تاحال عالمی ادارہ خوراک سے رابطہ نہیں کیا۔ پاکستان بھارتی ٹرکوں کو اپنی سرزمین پر داخلے کی اجازت نہیں دے سکتا، پاکستان نے افغان ٹرکوں کے استعمال کا بھارتی مطالبہ بھی مسترد کردیا تھا۔
واضح رہے پاکستان کے جذبہ خیر سگالی پر بھارتی پروپیگنڈاجاری ہے، وہ اپنے ٹرکوں میں اپنے ڈرائیوروں کے ساتھ گندم بھجوانے پر بضد ہے۔ اس نے موقف اختیار کیا ہے بھارتی ٹرک اور عملے پر حملے ہوئَے تو ذمہ دار پاکستان ہوگا۔