ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی اور جوہری مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے، اسرائیل

5  دسمبر‬‮  2021

اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے عالمی طاقتوں سے کہا ہے کہ وہ ایران کے سامنے دو ٹوک موقف اپنائیں کہ یورینیم کی افزودگی اور جوہری مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تہران نے مزاکرات کے ساتھ یورینیم کی افزودگی بھی جاری رکھی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ ایرانی حکام کو دو ٹوک الفاظ میں کہتا ہوں کہ انہیں ان خلاف ورزیوں کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کے جوہری پروگرام میں اضافے کے باوجود عالمی طاقتوں کے ایران کے ساتھ مذاکرات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران 2015ء کے جوہری معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے، عالمی طاقتوں کو ایران کے ساتھ مذاکرات کی بجائے سخت موقف اپنانا چاہیے تھا۔

دوسری جانب اسرائیل کے دفاعی اور انٹیلی جنس حکمران مذاکرات کے دوران غیر اعلانیہ دورے پر واشنگٹن روانہ ہو گئے ہیں، جہاں وہ امریکی حکام سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں امریکہ کو 2015ء کا جوہری معاہدہ بحال نہ کرنے پر قائل کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات کا دوبارہ آغاز 29 نومبر 2021ء سے ہو چکا ہے، جہاں ایران نے عالمی طاقتوں کے سامنے پابندیوں کے خاتمے سمیت مزید شرائط رکھ دی ہیں، مذاکرات کا اگلا دور آئندہ ہفتے شروع ہو گا۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved