گورنرسندھ عمران اسماعیل نے سندھ اسمبلی سے منظور ہونے والا بلدیاتی ترمیمی بل اعتراضات لگا کر واپس کر دیا ہے۔
گورنر سندھ کے اعتراضات کے مطابق نیابلدیاتی ترمیمی بل آئین سے متصادم ہے، ڈی ایم سیز کےخاتمے سے کوآرڈی نیشن کے مسائل پیدا ہو ں گے، اور دہی علاقے کسی صورت شہری علاقوں کا حصہ نہیں ہو سکتے۔
گورنر سندھ نے بل پر اعتراضات میں مزید کہا ہے کہ ترمیمی بلدیاتی آرڈیننس میں ایسی کئی چیزیں ہیں جنہیں صحیح کرنے کی ضرورت ہے، مئیر کا انتخاب خفیہ بیلٹنگ سے کرپشن اور ہارس ٹریڈنگ کا نیا سلسلہ شروع ہو جائے گا جو سراسر غلط ہے۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت اور تحفظات سننے کے بعد بل پر اعتراضات اٹھائے ہیں، اور کراچی کی تاجروں نے بھی بل کی حمایت نہیں کی۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ خواہش ہے مسئلےکو سیاسی رنگ نہ دیا جائے، میں تجاوزات کے متعلق آرڈیننس پربھی صوبائی حکومت سےبات کرنا چاہتاہوں، تاکہ مزید وضاحت ہو جائے۔
یاد رہے کہ بل پر گورنر سندھ کے دستخط کرنے کی آج آخری تاریخ تھی، جسے اعتراضات لگا کر واپس بھیجا گیا ہے۔