روسی صدر پیر کے روز بھارتی دارالحکومت نئی دہلی پہنچے ہیں، جہاں انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق دونوں ممالک کےدرمیان اسٹیل،شپ بلڈنگ،کوئلے اور توانائی سے متعلق معاہدے طے پائے ہیں، جبکہ بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان 10 نکات پر گفتگو کی گئی، اور 28 مختلف معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔
#PutinInIndia | List of 28 agreements/MoUs signed during the 21st India-Russia Annual Summit in New Delhi today. pic.twitter.com/dn218yvXUL
— NDTV (@ndtv) December 6, 2021
بھارتی میڈیا کے مطابق افغانستان کی بدلتی صورتحال اور نئی دہلی کے تحفظات پر بھی دونوں رہنماؤں کے درمیان تبادلہ خیال کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں کلاشنکوف اسالٹ رائفلز بنانے کیلئے ماسکو اور دہلی کے درمیان ایک الگ معاہدہ بھی طے پایا ہے ، جس کے تحت بھارت 6 لاکھ سے زائد اے کے 203 اسالٹ رائفلز بنائے گا۔
بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی نے روسی صدرکاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون بڑھانے کیلئے تبادلہ خیال کیا ہے۔
I warmly thank H.E. President Putin for his visit to India. We exchanged very useful ideas for expanding our strategic, trade & investment, energy, connectivity, defence, science & technology and cultural cooperation. We also shared views on important global and regional issues. pic.twitter.com/FQGFgQzsfX
— Narendra Modi (@narendramodi) December 6, 2021
بھارتی سیکرٹری خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کو رواں ماہ روسی میزائل سسٹم ایس 400 کی ترسیل شروع ہوگئی ہے، جو اب جاری رہے گی۔ واضح رہے کہ بھارت نے امریکی دباؤ کے باوجود روس کے ساتھ 2018ء میں5 دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری کا 5.5 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا تھا۔ یہ وہی میزائل سسٹم ہے جسے خریدنے کے باعث امریکہ نے ترکی پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ یہ بھی واضح رہے کہ واشنگٹن نے نئی دہلی کے اس معاہدے پر بھی نارضگی کا ظہار کیا تھا۔