وزارت قانون نے نئے چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے سمری صدر مملکت عارف علوی کو منظوری کیلئے بھیج دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سمری میں صدر مملکت سےچیئرمین نیب کی تقرری کا عمل شروع کرنے کی درخواست کی گئی ہے، اور وزارت قانون کی سمری میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی باہمی مشاورت کے امر کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔
نیب کے ترمیمی آرڈیننس 2021ء کے مطابق اگر صدر مملکت محسوس کریں کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کسی نام پر اتفاق نہیں کر پارہے توپھر وہ یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجواسکتے ہیں۔
نیب آرڈیننس کے مطابق پارلیمانی کمیٹی اسپیکر قومی اسمبلی تشکیل دیں گے، جس میں نصف حکومتی اور نصف اپوزیشن اراکین ہوں گے، جنہیں ان کے پارلیمانی لیڈرز نامزد کریں گے، یہ کمیٹی چیئرمین نیب کیلئے کسی بھی نام کی توثیق کر سکتی ہے۔
نیب کے ترمیمی آرڈیننس 2021ء کے مطابق پارلیمانی کمیٹی 12 اراکین پر مشتمل ہوگی، اور اس میں ایک تہائی اراکین ایوان بالا کے ہوں گے۔