وزیر اعظم عمران خان نے لاپتہ صحافی اور بلاگر مدثر نارو کے اہل خانہ کو آج ملاقات میں ان کی بازیابی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاپتہ صحافی مدثر نارو کے اہل خانہ نے آج وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان اور سیکریٹری داخلہ یوسف ندیم کھوکھر بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔
وزیر اعظم نے مدثر نارو کے والدین کو واقعہ سے متعلق تحقیقات اور بازیابی کیلئے تمام تر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ مدثر نارو کی فیملی کو بتایا گیا کہ حکومت نے جبری گمشدگیوں کیلئے باقاعدہ قانون سازی کی ہے۔
ملاقات میں وزیراعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید تحقیقات کرکے مدثر نارو کے والدین اور بیٹے کو تسلی بخش جواب دینے کی ہدایات جاری کیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان سے لاپتہ صحافی مدثر نارو کے والدین اور کمسن بیٹے کی ملاقات
ملاقات میں وفاقی وزیرِ انسانی حقوق شیریں مزاری، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان اور سیکٹری داخلہ یوسف ندیم کھوکھر بھی شریک.@ImranKhanPTI pic.twitter.com/j5OpZzmVFV— PTV News (@PTVNewsOfficial) December 9, 2021
وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی یقین دہانی پر مدثر نارو کے اہل خانہ مطمئن تھے اور، وزیر اعظم نے مدثر نارو کے بچے کی دیکھ بھال کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔
یاد رہے کہ مدثر نارو اگست 2018ء سے لاپتہ ہیں، جن کی آج تک کوئی اطلاع نہیں مل سکی۔ عدالت میں جمع کروائی گئی درخواست کے مطابق 2018ء کے انتخابات کے چند روز بعد مدثر نارو کو فون پر کہا گیا تھا کہ وہ انتخابات میں ہونے والی بدعنوانی کے بارے میں سوشل میڈیا پر تبصرہ کرنے سے گریز کریں، اور ایسا کرنے کی صورت میں انہیں سنگین نتائج کی دھمکی دی گئی تھی، گمشدگی سے چند ماہ قبل ان کی نوکری بھی اچانک ختم کر دی گئی تھی۔ ان کے اہل خانہ کو ایک اور بڑے صدمے سے اس وقت گزرنا پڑا جب سچل کی والدہ اور مدثر کی اہلیہ رواں برس مئی میں انتقال کر گئیں۔
4 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نےوزیراعظم کو مدثر نارو کے اہل خانہ سے ملاقات کا حکم دیا تھا، اور وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ جبری طور پر لاپتا ہونے والے صحافی مدثر نارو کو 13 دسمبر کو عدالت میں پیش کریں۔