وزیراعظم عمران خان نے گرین لائن بس منصوبے کا افتتاح کردیا ہے سرجانی سے نمائش چورنگی تک گرین لائن بس منصوبے کیلئے تقریباً تمام اسٹیشنز تیار ہوگئے ہیں جبکہ شہریوں کیلئے یہ سروس 25 دسمبر سے دستیاب ہوگی۔
کراچی میں گرین لائن بس سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گورنرسندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزیر اسدعمر، جاوید قریشی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ کراچی روشنیوں کا شہرتھا، شہر قائد کو ترقی کرنے کے بجائے کھنڈر بنتے دیکھا۔ وزیر اعظم نے کہا ہر ملک میں ایک شہر ایسا ہوتا جو ملک کو چلاتا ہے، کراچی جب خوش حال ہوتا ہے تو پاکستان خوشحال ہوتا ہے، پاکستان کے لیے کراچی کو خوش ھال کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم پاکستان کو خوشحال کررہے ہیں، سب سے زیادہ ٹیکس کراچی سے ملتا ہے لیکن اسے کچھ نہیں ملا ، کراچی کو 60 سال سے دیکھ رہا ہوں ، اس روشنیوں کے شہر کو ہم نے کھنڈر بنتے دیکھا ہے کیونکہ کبھی بھی کراچی کے انتظامی نظام پر توجہ نہیں دی۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو فنکشنل اور کامیاب کرنے کا مطلب یہی ہے کہ ہم پاکستان کی مدد کررہے ہیں، ٹرانسپورٹ نظام کسی بھی شہر کو جدید بنانے میں پہلا قدم ہوتا ہے اور اتنی حکومتیں آنے کے باوجود سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شہر کے ٹرانسپورٹ کے نظام پر کسی نے بھی توجہ نہیں دی اور گرین لائن اس سلسلے میں پہلا قدم ہے۔
PM Imran Khan to inaugurate State-of-the-art & environment-friendly, Karachi’s first mass transit system today. Funded by the federal govt this BRT project will provide reliable, safe, affordable, and high-quality traveling services to Karachites.#GreenLineForKarachi pic.twitter.com/ksUr8RVlXU
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) December 10, 2021
تہران ایک جدید شہر
ان کا کہنا تھا کہ ایران پر عالمی پابندیوں کے باوجود تہران ایک جدید شہر نظر آتا ہے کیونکہ اس شہر کی مینجمنٹ جدید ہے، اس کی وہی مینجمنٹ وہی ہے جو لندن، پیرس یا نیویارک کی ہے، ان شہروں کی مینجمنٹ ایک ملک کی طرح ہے جو شہر کے تمام تر سہولتوں پانی، ٹرانسپورٹ اور سیوریج کے نظام سمیت شہر کو تمام سہولتیں وہ خود فراہم کرتا ہے، پیسہ بھی وہ خود اکٹھا کرتا ہے، خرچ بھی وہ خود کرتا ہے۔
ہیلتھ انشورنس
وزیراعظم نے کہا کہ تمام تحقیق ایک بات ہی کرتی ہے کہ ایک بیماری پورے گھر کو مقروض کردیتی ہے، اسی لئے میں نے فیصلہ کیا تھا کہ جب بھی اللہ نے موقع دیا میں صحت کے ایم جامع منصوبہ شروع کروں گا۔ خیبر پختونخوا کے تمام خاندانوں کو ہیلتھ انشورنمس مل چکی ہے، جس کے تحت ہر سال 10 لاکھ روپے تک کا خرچہ برداشت کیا جائے گا۔ مارچ2022تک پنجاب کے ہر شہری کے پاس ہیلتھ انشورنس ہوگی، سندھ کے لوگوں کو بھی ہیلتھ انشورنس ہونی چاہیے، سندھ حکومت سے کہتا ہوں کہ ہیلتھ انشورنس میں حصہ ڈالیں۔ عمران خان نے کہا کہ سندھ حکومت ہیلتھ کارڈ اور بنڈل آئی لینڈ منصوبوں پر آگے آئے۔