ایران نے جوہری مذاکرات میں تعاون نہ کیا تو اس کے خلاف فوجی کاروائی بھی کر سکتے ہیں، امریکہ

10  دسمبر‬‮  2021

امریکی فوج کی مرکزی کمان کے سربراہ جنرل مکینزی نے کہا ہے کہ اگر تہران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ بے سود جوہری مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔

برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز کے ساتھ انٹرویو میں جنرل کینتھ میکنزی کا کہنا تھا کہ ایران کو لگام دینے کیلئے بھرپور فوجی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اگر ایران نے عراق اور شام میں امریکی تنصیبات پر حملے جاری رکھے، اور جوہری مذاکرات میں رویہ نہ بدلا، تو اس کے خلاف فیصلہ کن کاروائی کریں گے۔ جنرل میکنزی کا ایران کو خطے میں سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل ناکام ہونے کے سنگین اثرات مرتب ہوں گی، اور اس کی ذمہ داری ایران پر ہو گی۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں انہیں امریکہ کی جانب سے یقین دہانی کرائی ہے کہ اگر ایران کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو امریکی صدر دوسری آپشنز استعمال کرنے کیلئے تیار ہیں۔

یاد رہے کہ ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات کا دوبارہ آغاز آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہو چکا ہے، جس میں ایران امریکی پابندیوں کے خاتمے اور 2015ء کے معاہدے کی منسوخی کے محرکات طے کرنے پر بضد ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے گذشتہ مہینے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل ایران کے عالمی طاقتوں کیساتھ ہونے والے مذاکرات میں فریق نہیں ہے، اور نہ ہی یہ مذاکرات اسرائیل کو ایران پر حملے سے روک سکتے ہیں۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved