سری لنکن منیجر کو قتل کرنے کے سانحۂ سیالکوٹ کیس کی جیل میں روزانہ سماعت کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، پنجاب حکومت نے سانحہ سیالکوٹ کے ملزمان کا ٹرائل جیل میں کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ آر پی او گوجرانوالہ کا کہنا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ کیس کی روزانہ سماعت جیل میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج جیل میں جا کر ہی کیس کی سماعت کریں گے۔امن وامان کی صورتحال کے باعث ٹرائل جیل کروایا جائے گا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جاسکے۔پراسکیوشن اور پنجاب حکومت کے اہم اجلاس میں جیل ٹرائل کا فیصلہ کیا گیا اور جیل انتظامیہ کو جیل میں انتظامات مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دی گٸی ہیں۔
خیال رہے کہ سیالکوٹ فیکٹری واقعے میں گرفتار ملزمان کے جیل میں ٹرائل کے لیے ڈی پی او نے عدالت کو وزات داخلہ کے ذریعے درخواست دائر کی تھی۔
یاد رہے کہ رواں ماہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ میں توہینِ مذہب کے الزام میں سیکڑوں افراد نے ایک فیکٹری کے سری لنکن منیجر کو بہیمانہ تشدد کر کے قتل کر دیا تھا۔گارمنٹ فیکٹری میں سیکڑوں مشتعل افراد نے فیکٹری کے سری لنکن منیجر پر مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر ڈنڈے برسائے اور اسے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔مشتعل ہجوم لاش گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر لے آیا تھا جس نے لاش کی بے حرمتی کی اور اسے آگ لگا دی تھی۔
سانحۂ سیالکوٹ کیس کے ملزمان کا ٹرائل جیل میں کروانے کا فیصلہ
11
دسمبر 2021