ٹی ٹی پی سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، ہمارے مقاصد ایک جیسے نہیں، ترجمان طالبان

11  دسمبر‬‮  2021

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نےکہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ہماری تحریک کا حصہ نہیں تھی اور کالعدم ٹی ٹی پی پاکستانی حکومت کے ساتھ امن قائم کرنے پر توجہ دیں۔

امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے عرب نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ نہ تو تحریک طالبان پاکستان کا افغانستان کی طالبان حکومت سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی ہمارے مقاصد یکساں ہیں۔ذبیح اللہ مجاہد کا افغان سرزمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور ہم دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کے اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔انہوں نے مزید کہا ہم ٹی ٹی پی کو مشورہ دیں گے کہ وہ اپنے ملک میں امن اور استحکام پر توجہ دیں۔ یہ بہت اہم ہے تاکہ وہ خطے اور پاکستان میں دشمنوں کی مداخلت کے کسی بھی امکان کو ختم کر سکیں۔ترجمان طالبان نے یہ بھی کہا کہ ہم پاکستان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ خطے اور پاکستان کی بہتری کے لیے ٹی پی پی کے مطالبات پر غور کرے۔

داعش اب کوئی بڑا خطرہ نہیں

دوسری طرف ترک میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افغان طالبان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں داعش اب کوئی بڑا خطرہ نہیں ہے۔ یہ ایک چھوٹا گروپ تھا جسے اب کابل اور جلال آباد میں ختم کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اشرف غنی کی سابق حکومت نے داعش کو مضبوط کیا تاکہ ان دہشتگرد تنظیم کو طالبان کیخلاف استعمال کیا جا سکے۔ ابتدائی طور پر جب ہم کابل میں داخل ہوئے وہاں کوئی سکیورٹی اور مواصلاتی نظام نہیں تھا اور داعش کو حملے کرنے اور مساجد اور عوامی مقامات کو عام شہریوں میں خوف پھیلانے میں سابق حکومت نے مدد فراہم کی۔انہوں نے بتایا کہ دہشتگردوں کی افغانستان میں کوئی جگہ نہیں، افغان عوام نے ان کے نظریے کو مسترد کر دیا ہے۔ان کے ساتھ شرعی قانون کے تحت معاملہ کریں گے۔

کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ ایک ماہ کی جنگ بندی

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اعلان کیا تھا کہ وہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ ایک ماہ کی جنگ بندی پر متفق ہوگئی ہے اور فریقین کے متفق ہونے پر اس میں توسیع بھی ہوسکتی ہے۔ جس کے بعد جامع امن معاہدے کی راہ ہموار اور برسوں سے جاری خونریزی ختم ہوتی نظر آنے لگی تھی۔تاہم ٹی ٹی پی کے ترجمان محمد خراسانی نے جمعرات کو جنگ بندی میں توسیع سے انکار کرتے ہوئے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ حکومت پاکستان طے پانے والے معاہدے کے کچھ حصوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور افغان سرحد پر صوبہ خیبر پختونخوا میں ان کے ٹھکانوں پر چھاپے جاری ہیں۔

دوسری جانب آج ٹانک میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور  اہلکاروں پر  مسلح افراد کے حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹانک میں پولیو ٹیم پر حملہ اس کے جنگجووں نے کیا ہے۔

سب سے زیادہ مقبول خبریں






About Us   |    Contact Us   |    Privacy Policy

Copyright © 2021 Sabir Shakir. All Rights Reserved