وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس میں پیشرفت نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ پارٹیوں کی فنڈنگ عوام کے سامنے ہونی چاہیے۔
فواد چوہدری نے فرخ حبیب کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، بہت سی شدت پسند جماعتیں الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہیں،ن لیگ کے ایک بھی ڈونر کا ریکارڈ موجود نہیں پارٹیوں کی فنڈنگ لوگوں کےسامنے آنی چاہیے،پیپلزپارٹی کا 2009سے 2012تک فنڈنگ کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں،فنڈنگ کے ذرائع ابھی تک کسی کو معلوم نہیں ہیں ۔ہے،خیبر پختونخوا ڈویژن میں ن لیگ کا کبھی احتساب ہی نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹیوں کی فنڈنگ لوگوں کےسامنے آنی چاہیے،پیپلزپارٹی کا 2009سے 2012تک فنڈنگ کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں،الیکشن کمیشن تینوں بڑی پارٹیوں کا فنڈنگ ریکارڈ ایک ساتھ سامنے لائے،جے یو آئی کی فنڈنگ پر بہت اعتراضات ہوتے رہے ہیں،فنڈنگ تحقیقات کا آغاز بے شک پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی، ن لیگ سے کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل وزیراعظم کے دل کے قریب ہیں، بلوچستان کے مسائل حل کرنا تحریک انصاف حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ سدرن بلوچستان کے لیے 700 ارب روپے کا پیکج دیا ہے۔فواد چودھری نے کہا کہ گوادر میں بجلی ، پانی اور گیس کے مسائل کا احساس ہے اور موجودہ حکومت مسائل کے حل کے لیے بھی تیار ہے۔
فواد چوہدری نے تحریک طالبان پاکستان کے حوالے سے کہا کہ ٹی ٹی پی سے بات چیت جاری ہے، ریاست کی رٹ برقرار رہے گی، ٹی ٹی پی قانون کے مطابق چلے گی تو ٹھیک ہے ورنہ ان سے پہلے بھی لڑے تھے اور آئندہ بھی لڑیں گے۔سانحہ اے پی ایس سے متعلق سوال پر فواد چوہدری ںے کہا کہ اس سانحے کے تمام ذمہ داران جہنم واصل ہوچکے ہیں۔